وکرمادتیہ نے دہلی میں بی جے پی ہیڈکوارٹر کے چکر لگائے: کنگنا

شملہ، ہماچل پردیش کے منڈی سے بھارتیہ جنتا پارٹی کی امیدوار بالی ووڈ کوئین کنگنا رناوت نے ریاست کی سیاست میں قدم رکھتے ہی کانگریس کے خلاف محاذ کھول رکھا ہے۔ پچھلے کچھ عرصے سے ہماچل پردیش کی سکھو حکومت کے کابینی وزیر وکرمادتیہ سنگھ کنگنا کے نشانے پر ہیں۔ کنگنا ہر روز مسٹر سنگھ کے حوالے سے کوئی نہ کوئی تبصرہ کرکے سرخیوں میں رہتی ہیں۔

اسی کڑی میں اب کنگنا رناوت نے وکرمادتیہ سنگھ کے بارے میں بڑا دعویٰ کیا ہے۔

کنگنا نے دعویٰ کیا ہے کہ مسٹر سنگھ نے دہلی میں بی جے پی ہیڈکوارٹر کے چکر لگائے۔ کنگنا نے کہا کہ جلد ہی مسٹر سنگھ ہماری ٹیم میں شامل ہو سکتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ ہماچل پردیش میں راجیہ سبھا انتخابات کے بعد وکرمادتیہ سنگھ نے استعفیٰ دے دیا تھا۔ تاہم، سی ایم سکھو نے ان کا استعفیٰ قبول نہیں کیا اور بعد میں مرکز کے مبصرین کی ٹیم نے وکرمادتیہ سنگھ کو راضی کیا۔

اس کے بعد وکرمادتیہ سنگھ نے دہلی کے کئی چکر لگائے۔ وہ دہلی کیا کرنے گئے تھے اور اس دوران وہ کن لیڈروں سے ملے، اس کا انکشاف نہیں کیا گیا۔

اس دوران یہ قیاس آرائیاں بھی شروع ہوگئی تھیں کہ وکرمادتیہ سنگھ بی جے پی میں شامل ہوسکتے ہیں۔ اس سب کے درمیان اب کنگنا رناوت نے بڑا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس دوران وکرمادتیہ سنگھ بی جے پی ہیڈ کوارٹر کے چکر لگا رہے تھے۔ اس معاملے پر کنگنا وکرمادتیہ سنگھ کے بی جے پی میں شامل ہونے کا دعوی کررہی ہیں۔

دراصل راجیہ سبھا انتخابات کے بعد ہماچل پردیش میں سیاسی ہلچل بڑھ گئی ہے۔ اس دوران حکمراں کانگریس کے چھ ایم ایل اے نے کراس ووٹنگ کے ذریعے بی جے پی امیدوار ہرش مہاجن کی حمایت کی تھی۔ یہ سب کانگریس کے چھ باغی ہولی لولاج کے قریبی تھے۔

قابل ذکر ہے کہ اب تک کانگریس کی ریاستی صدر پرتیبھا سنگھ کے بیٹے وکرمادتیہ سنگھ کا نام کانگریس کی جانب سے منڈی پارلیمانی حلقہ سے الیکشن لڑنے کے لیے سب سے آگے چل رہا ہے۔

ایسے میں اگر کانگریس مسٹر وکرمادتیہ سنگھ کو منڈی کے لیے ٹکٹ دیتی ہے تو کنگنا رناوت اور مسٹر سنگھ کے زبانی حملے سیاسی حلقوں میں گرمی پیدا کرنے والے ہیں۔

یو این آئی۔ م ع۔ 1710

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں