منا ڈے نے کلاسیکل موسیقی کو فلمی دنیا میں مخصوص شناخت سے روبرو کرایا

ممبئی، (یواین آئی): ہندوستانی سنیما کی دنیا میں منا ڈے کو ایک ایسے گلوکار کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جنہوں نے اپنی لاجواب گلوکاری کے ذریعے کلاسیکل موسیقی کو مخصوص شناخت دلائی۔

پربودھ چندر ڈے عرف منا ڈے کی پیدائش یکم مئی 1919 کو کولکاتہ میں ہوئی ۔ ان کے والد انہیں وکیل بنانے کے خواہش مند تھے لیکن ان کا رجحان موسیقی کی جانب تھا اور وہ اسی میدان میں اپنا مستقبل بنانا چاہتے تھے۔منا ڈے نے موسیقی کی ابتدائی تعلیم اپنے چچا كےسي ڈے سے حاصل کی۔

منا ڈے 40 کی دہائی میں اپنے چچا کے ساتھ موسیقی کے میدان میں اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے لئے ممبئی آ گئے۔1943 میں فلم ’تمنا‘ میں بطور گلوکار انہیں ثریا کے ساتھ گانے کا موقع ملا۔

حالانکہ اس سے پہلے وہ فلم رام راج میں کورس کے طور پر گانا گاچکے تھے۔دلچسپ بات ہےکہ یہی ایک واحد فلم تھی جسے بابائے قوم مہاتما گاندھی نے دیکھا تھا۔

ابتدائی دور میں منا ڈے کے ہنر کو پہچاننے والوں میں موسیقار – شنکر جے کشن کا نام خاص طور پر قابل ذکر ہے۔ اس جوڑی نے انہیں مختلف انداز کے نغمات گانے کا موقع دیا ۔ ’آجا صنم مدھر چاندنی میں ہم‘ جیسے رومانوی نغمہ اور’كیتكي گلاب جوہی‘ جیسے کلاسیکل نغمے بھی گوائے ۔ جبکہ دلچسپ بات یہ ہے کہ ابتداء میں منا ڈے نے یہ نغمے گانے سے انکار کر دیا تھا۔

موسیقار شنکر جے کشن نے جب منا کو ’كیتكي گلاب جوہی‘ گانا گانے کی پیش کش کی تو پہلے تو وہ اس بات سے گھبرا گئے کہ بھلا وہ عظیم کلاسیکل موسیقار بھیم سین جوشی کے ساتھ کس طرح نغمہ گا پائیں گےاور انہوں نے سوچا کہ کچھ دنوں کے لئے ممبئی سے دور پونے چلے جائیں ۔

جب بات پرانی ہو جائے گی تو وہ واپس ممبئی لوٹ آئیں گے اور انہیں بھیم سین جوشی کے ساتھ نغمہ نہیں گانا پڑے گا لیکن بعد میں انہوں نے اسے چیلنج کے طور پر لیا اور’كیتكي گلاب جوهي‘جیسا بہترین نغمہ گایا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں