ممبئی، یکم اپریل (یو این آئی) ممبئی میٹروپولیٹن ریجن میں اس سال مارچ میں جائیداد کے رجسٹریشن سے یومیہ اوسطاً 37 کروڑ روپے کی شرح سے ریاستی خزانے میں 1143 کروڑ روپے کا ریونیو کلیکشن ریکارڈ کیا گیا۔
یہ معلومات پراپرٹی مارکیٹ پر ریسرچ اور کنسلٹنسی خدمات فراہم کرنے والی کمپنی نائٹ فرینک انڈیا کی ایک رپورٹ میں دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ اپریل 2022 کے بعد اس میٹروپولیٹن میں رجسٹریشن سے حاصل ہونے والی سب سے زیادہ آمدنی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس دوران شہر میں کل 12421 جائیدادیں رجسٹر کی گئیں۔ ان میں سے 84 فیصد رہائشی اور 16 فیصد غیررہائشی غیر منقولہ جائیدادیں تھیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہوم لون مہنگا ہونے سے گھر خریدنے والوں کی استطاعت پر دباؤ ضرور بڑھا ہے، لیکن گھر کی ملکیت کے لئے صارفین کے مستحکم ارادے کی وجہ سے ممبئی میں جائیداد کی فروخت میں اضافہ ہوا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مارچ 2023 میں روزانہ اوسطاً 401 غیر منقولہ جائیداد کا رجسٹریشن کیا گیا اور اس معاملے میں مارچ 2021 کے بعد پچھلے دس برسوں میں یہ تیسرا بہترین مارچ تھا۔
اسٹامپ ڈیوٹی میں کمی کے فوائد کے نتیجے میں مارچ 2021 میں 572 یونٹس کی سب سے زیادہ اوسط یومیہ فروخت ہوئی، جبکہ مارچ 2022 میں جائیداد کے رجسٹریشن میں540 یونٹس کی اوسطاً یومیہ فروخت کے ساتھ اضافہ دیکھا گیا، کیونکہ میٹرو سیس لگائے جانے سے قبل لوگوں نے جائیداد کو تیزی سے رجسٹر کیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق، فروری 2023 میں پالیسی شرح سود میں 0.25 فیصد کے پانچویں ریپو ریٹ اضافہ کے باوجود گھر خریدنے والوں میں رہائشی جائیداد خریدنے کا جذبہ اور عزم برقرارہے۔
قابل ذکر ہے کہ ریزرو بینک کی جانب سے مئی 2022 سے پالیسی سود کی شرح میں مجموعی طور پر ڈھائی فیصد کا اضافہ ہوچکا ہے۔نائٹ فرینک انڈیا کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹرششیر بیجل نے ایک بیان میں کہا، “سود کی شرحوں میں حالیہ اضافے کے باوجود، مارچ میں ممبئی پراپرٹی مارکیٹ کی مضبوطی دکھائی دے رہی ہے۔ جائیداد کے رجسٹریشن میں اضافے سے سرکاری خزانے کو خاطر خواہ فائدہ پہنچا ہے۔ ممبئی کا یہ پراپرٹی مارکیٹ مشکلات کے باوجود مضبوط رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مارچ 23 میں 82 فیصد فروخت 2.5 کروڑ روپے سے کم کے مکانات کی تھی۔ اسی طرح ممبئی کے مغربی اور وسطی مضافاتی علاقوں نے کل خرید و فروخت میں 84 فیصد کا حصہ ڈالا۔
