جدہ:سعودی وزیرخارجہ سے صدربائیڈن کے دواعلیٰ معاونین کی ملاقات،یمن بحران پربات چیت

سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے جدہ میں بائیڈن انتظامیہ کے دو سینیر عہدے داروں نے ملاقات کی ہے اوران سے یمن میں جاری بحران کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششوں پرتبادلہ خیال کیا ہے۔

سعودی وزارت خارجہ نے ایک ٹویٹ میں ہے کہ شہزادہ فیصل سے امریکا کی قومی سلامتی کونسل کے مشرق اوسط اور شمالی افریقا کے رابطہ کار بریٹ میکگرک نے ملاقات کی ہے۔انھوں نے دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تعاون کومزید بڑھانے کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

اس ملاقات میں امریکا میں سعودی عرب کی سفیر شہزادی ریما بنت بندر اور امریکی صدر کے خصوصی رابطہ کار آموس ہوچسٹائن بھی موجود تھے۔

یہ ملاقات امریکاکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کی سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے یمن اور ایران کے بارے میں بات چیت کے دو روزبعد ہوئی ہے۔

وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جیک سلیوان نے یمن میں جنگ کے خاتمے کی غرض سے مزید جامع روڈمیپ تیار کرنے کے لیے سعودی عرب کی غیرمعمولی کوششوں کا خیرمقدم کیا اور امریکا کی جانب سے ان کوششوں کی مکمل حمایت کی پیش کش کی ہے۔

وائٹ ہاؤس نے مزید کہا کہ سلیوان اور شہزادہ محمد نے خطے میں کشیدگی میں کمی پربھی تبادلہ خیال کیا اورایران اور دیگر جگہوں سے خطرات کے خلاف مزاحمت برقرار رکھنے کی ضرورت پر زوردیا۔

مسٹرسلیوان نے صدر بائیڈن کے اس غیرمتزلزل عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ایران کبھی جوہری ہتھیار حاصل نہ کر سکے۔

امریکا سعودی عرب اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ مل کر یمن میں برسوں سے جاری جنگ کا سیاسی حل تلاش کرنے کے لیے بھی کام کر رہا ہے، جہاں ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا یمن کی بین الاقوامی طورپرتسلیم شدہ حکومت کے خلاف لڑ رہی ہے۔

یمن میں جاری بحران کے لیے مستقل جنگ بندی کی کوششیں جاری ہیں اورحالیہ دنوں میں سعودی اور حوثی رہنماؤں نے ملاقاتیں کی ہیں۔

یمن کے لیے امریکاکے خصوصی ایلچی ٹم لینڈرکنگ منگل کے روزخطہ خلیج کے دورے پر روانہ ہوئے تھے۔ان کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’یمن میں امن کے لیے اب بے مثال موقع پیدا ہورہا ہے‘‘۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وہ یمن، سعودی عرب اور بین الاقوامی شراکت داروں سے ملاقات کریں گے اور پائیدارجنگ بندی اور اقوام متحدہ کی ثالثی میں سیاسی عمل کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات پر تبادلہ خیال کریں گے۔

یہ پیش رفت گذشتہ ماہ چین کی ثالثی میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان سات سال کے بعد سفارتی تعلقات بحال کرنے کے معاہدے کے بعد ہوئی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں