جموں،29اپریل(یو این آئی) پونچھ کے بھاٹہ دوڑیاں جنگلی علاقے میں فوجی گاڑی پر کئے گئے حملے میں ملوث ملی ٹینٹوں کو پناہ دینے کے الزام میں گرفتار چار مقامی افراد کو ہفتے کے روز نجی عدالت میں پیش کیا گیا۔
معلوم ہوا ہے کہ عدالت مجاز نے ملزمین کو پولیس تحویل میں دیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق پونچھ کے بھاٹہ دوڑیاں جنگلی علاقے میں فوجی گاڑی پر ہوئے حملے کی تحقیقات کا سلسلہ جاری ۔
معلوم ہوا ہے کہ پچھلے دو ہفتوں کے دوران سیکورٹی فورسز نے زائد از 200افراد کو پوچھ تاچھ کی خاطر پولیس اسٹیشن طلب کیا جن میں سے ایک درجن افراد کی باضابط طورپر گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
ابتدائی تحقیقات کے دوران منکشف ہوا ہے کہ حملہ آوروں کو چند مقامی افراد نے پناہ دی تھی جنہیں پولیس نے گرفتار کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ گرفتار ایک درجن افراد میں سے چار کو ہفتے کے روز نجی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں جج موصوف نے انہیں چھ دن کی پولیس تحویل میں دے دیا۔
پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے جمعے کے روز کہا کہ ‘پونچھ حملہ مقامی سپورٹ کے بغیر ممکن نہیں ملی ٹنٹوں کو ایک جگہ پناہ دی گئی، ساز و سامان فراہم کیا گیا اور ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچانے کے لئے ٹرانسپورٹ فراہم کیا گیا’۔
ان کا کہنا تھا: ‘حملہ آوروں نے علاقے کی اچھی طرح سے چھان بین کی تھی اور بارشوں کے باوجود فوجی گاڑی پر حملہ کرنے میں کامیاب ہوگئے، یہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں گاڑی کی رفتار بھی صفر کے برابر ہوتی ہے اور گھات لگا کر حملہ کرنے کا بھی اچھا موقع ہے’۔
بتادیں کہ پونچھ حملے کی تحقیقات قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے)، سٹیٹ انوسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی اے)، این ایس جی اور سراغ رساں ایجنسیاں کر رہی ہیں ۔
معلوم ہوا ہے کہ تحقیقاتی ایجنسیوں نے ابتدائی رپورٹ کہا کہ مقامی سپورٹ کے بغیر ملی ٹینٹ اس طرح کا حملہ نہیں کرسکتے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز کی جانب سے جنگلی علاقے میں تلاشی آپریشن کا سلسلہ دوسرے ہفتے بھی جاری ہے اورا بھی تک دو سے افراد کو حراست میں لیا گیا جن میں سے ایک درجن افراد کو باضابط طورپر گرفتار کیا جا چکا ہے۔
