حکومت دہشت گردوں کو نشانہ بنا کر پاکستان کو منہ توڑ جواب دے: کانگریس

نئی دہلی، کانگریس نے کہا کہ اس وقت الجھنے کے بجائے حکومت کو دہشت گردوں کو نشانہ بنا کر پاکستان کو منہ توڑ جواب دینا چاہئے۔

کانگریس نے اپنے آفیشل پیج پر ٹویٹ کیا، “بی جے پی یہ فیصلہ کرنے سے قاصر ہے کہ کس کو نشانہ بنایا جائے، جب کہ اس وقت ہدف طے کیا جانا چاہیے۔ حکومت کا ہدف دہشت گرد ہونے چاہئیں اور پاکستان کو سخت جواب ملنا چاہیے۔ ہم نے شروع سے ہی اس سلسلے میں حکومت کی حمایت کی ہے اور پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

پھر آل پارٹی میٹنگ ہوئی، جس میں وزیر اعظم موجود نہیں تھے، لیکن ہم نے اپنی بات رکھی، اس کے کانگریس پارٹی نے سی ڈبلیو سی میٹنگ میں ایک قرارداد بھی منظور کی۔”

پارٹی نے کہا، “یہ ملک کے لیے ایک حساس وقت ہے۔ پہلگام میں جو کچھ ہوا وہ ایک وحشیانہ حملہ ہے، جس کا ماسٹر مائنڈ پاکستان ہے، پاکستان کو جواب دینا ہمارا فرض بنتا ہے۔ اس معاملے میں ہم نے حکومت کی حمایت کی اور کہا کہ ہم آپ کے کسی بھی اقدام میں آپ کے ساتھ ہیں، لیکن اسے پولرائزیشن کا مسئلہ نہ بنائیں”۔

کانگریس نے کہا، “کانگریس نے اس حملے کے سلسلے میں پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کا مطالبہ کیا ہے، لیکن وزیر اعظم نے ابھی تک اس کا جواب نہیں دیا ہے، لیکن جو لوگ آج کانگریس کو نشانہ بنا رہے ہیں، انہیں 26/11 کے حملے کے بعد اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کی پریس کانفرنس کو یاد کرنا چاہیے، جو انہوں نے ممبئی حملے کے دو دن بعد اوبرائے ہوٹل کے سامنے کی تھی، ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا تھا، جب کہ اس معاملے میں مہاراشٹر حکومت نے خود منع کیا تھا کہ آپ یہاں مت آیئے ۔” حکومت کے انکار پر مسٹر مودی نے بات نہیں مانی اور وہ وہاں گئے، یہی نہیں، 28 نومبر 2008 کو بی جے پی نے اخبارات میں اشتہار دے کر لوگوں سے کہا کہ وہ ممبئی حملے کی بنیاد پر بی جے پی کو ووٹ دیں۔

پارٹی کا کہنا ہے، “یہی بی جے پی کا اصلی چہرہ ہے۔ کانگریس نے ہمیشہ اقتدار میں رہتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف سخت کارروائی کی ہے اور آج بھی، اپوزیشن میں رہتے ہوئے ہم حساس وقت میں قومی مسائل پر حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم نے کبھی سیاست نہیں کی۔ آج ملک کو اتحاد کی ضرورت ہے۔”

یو این اائی م ع۔ 1817

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں