خبراردو: نرملا سیتارمن نے 49 سال کے بعد بجٹ پیش کرنے والی ملک کی دوسری خاتون وزیرخزانہ ہونے کافخر حاصل کیا ہے۔
سیتارمن نے جمعہ کو نریندر مودی حکومت کی دوسری مدت کا پہلا بجٹ پیش کیا۔ پچھلے حکومت میں، ارون جیٹلی وزیر مالیات تھے ، لیکن ان کے بیمار ہونے اور کابینہ میں شامل ہونے سے انکار کرنے کے باعث اس بار سیتارمن کو وزیر خزانہ جیسے اہم وزارت کا چارج دیا گیا۔
سیتارمن بجٹ پیش کرنے کے لئے پہلی مکمل خاتون وزیر خزانہ بن گئی۔ قبل ازیں، سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی بجٹ پیش کرنے کی پہلی خاتون تھیں لیکن اس وقت ان کے پاس وزیر اعظم کے عہدے کے ساتھ وزیر مالیات کا اضافی چارج تھا۔ گاندھی نے 28 فروری 1970کو وزیر مالیات کے طور پر پہلا بجٹ پیش کیا تھا۔
سال 2000 سے پہلے، عام بجٹ فروری کے آخری کاروباری دن میں شام میں پانچ بجے پیش کیا جاتا تھا ۔ سال 2001 میں، اٹل بہاری واجپئی کے وزیر اعظم کے عہد کے دوران، بجٹ کا وقت بدل گیا تھا اور اسے پہلی بار دن میں 11 بجے پیش کیا گیا ۔ یہ بجٹ وزیر خزانہ یشونت سنہا نے پیش کیا تھا۔
آزاد ہندوستان کے پہلے وزیر مالیات آر کے شن مکھم چیٹی 1947..1949 تھے۔ سابق وزیر اعظم مرارجی دیسائی ملک میں سب سے طویل مدت تک وزیر مالیات رہے۔ وہ سب سے پہلے 1959 سے 1964 ، پھر 1967 سے 1970 تک وزیر مالیات کے عہدے پررہے ۔ اس کے بعد، وہ 1977 سے 1979 بھی وہ اس عہدے پر رہے۔ سب سے زیادہ بجٹ پیش کرنے کا فخر بھی صرف مرارجی دیسائی کو ہے۔ انہوں نے کل دس بجٹ پیش کیے، جن میں سے آٹھ مکمل اور دو عبوری بجٹ تھے۔
سیتارمن نے بدلی روایت ، کپڑے میں لپیٹ کر لائی بجٹ
بھارت کی مکمل خاتون ویزر مالیات نرملا سیتارمن نے جمعہ کو نریندر مودی حکومت کے دوسری مدت کا پہلا بجٹ پیش کرنے کے دوران برسوں کی پرانی روایت کو تبدیل کردیا۔ وزیر خزانہ لوک سبھا میں بجٹ پیش کرنے کے لئے جب اپنی وزارت سے باہر آئیں تو ان کے ہاتھ میں اس موقع پرسابقہ وزراء خزانہ کےہاتھوں میں نظر آنے والا سرخ رنگ بریف کیس نہیں بلکہ اسی رنگ کا اشوک نشان والا مخملی کپڑے کا ایک پیکیٹ تھا جس میں بجٹ میں رکھا ہوا تھا۔
چیف اقتصادی مشیر سبرامنیم نے بریف کیس کی جگہ سرخ رنگ کے کپڑےمیں بجٹ لانے کی وجہ بتایا ۔ انہوں نے کہا، ’’یہ ہندوستانی روایت ہے اور مغرب کی غلامی سے نکلنے کی ایک علامت ہے ۔ یہ بجٹ نہیں بہی کھاتہ ہے‘‘۔ آزاد ہندوستان کا پہلا عام بجٹ 26 نومبر 1947 کو اس وقت کے وزیر مالیات آر کے شن مکھم چیٹی نے پیش کیا تھا۔ اس وقت بجٹ کو چمڑے کے بیگ میں رکھ کر لایا گیا تھا۔