لاک ڈاؤن میں نرمی دیتے ہوئے مرکزی حکومت نے ۸؍ جون سے سبھی مذہبی مقامات و عبادت گاہوں کو کھولنے کا اعلان پہلے ہی کر دیا ہے اور اس کے لئے رہنما ہدایات بھی جاری کی جاچکی ہیں۔ اس درمیان کئی مساجد کے منتظمین نے اپنی اپنی مساجد میں احتیاطی تدابیر اختیار کی ہیں تاکہ کورونا کسی بھی صورت میں نہ پھیلے۔ تلنگانہ ، دہلی ، پنجاب ، مغربی بنگال ،کرناٹک ،کیرالا اور آندھرا پردیش کے متعدد علاقوں میں مساجد کھل جائیں گی لیکن مہاراشٹر میں مساجد کے کھلنے کا انتظار کرنا ہو گا۔جن شہروں اور قصبوں میں اجازت دی جارہی ہے وہاں پر بھی سخت نگرانی رکھنے کی بات سامنے آرہی ہےتاکہ کورونا کےمعاملات نہ بڑھیں۔
لاک ڈاؤن میں نرمی دیتے ہوئے مرکزی حکومت نے ۸؍ جون سے سبھی مذہبی مقامات و عبادت گاہوں کو کھولنے کا اعلان پہلے ہی کر دیا ہے اور اس کے لئے رہنما ہدایات بھی جاری کی جاچکی ہیں۔ اس درمیان کئی مساجد کے منتظمین نے اپنی اپنی مساجد میں احتیاطی تدابیر اختیار کی ہیں تاکہ کورونا کسی بھی صورت میں نہ پھیلے۔ تلنگانہ ، دہلی ، پنجاب ، مغربی بنگال ،کرناٹک ،کیرالا اور آندھرا پردیش کے متعدد علاقوں میں مساجد کھل جائیں گی لیکن مہاراشٹر میں مساجد کے کھلنے کا انتظار کرنا ہو گا۔جن شہروں اور قصبوں میں اجازت دی جارہی ہے وہاں پر بھی سخت نگرانی رکھنے کی بات سامنے آرہی ہےتاکہ کورونا کےمعاملات نہ بڑھیں۔ادھر حیدر آباد میںمتعدد مساجد کے ذمہ داران نے اپنے طور پر ہدایات جاری کی ہیں جبکہ دہلی کی شاہی جامع مسجد سے بھی نمازیوں کے لئے کچھ ہدایات جاری ہوئی ہیں۔ادھر علماء حضرات نےبھی ان ہدایات پر عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔ یہ رہنما ہدایات اس لیے جاری کی گئی ہیں تاکہ کورونا انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے اور سوشل ڈسٹنسنگ پر عمل کرتے ہوئے نماز کی ادائیگی ہو سکے۔
ملک کی مختلف مساجد کے ائمہ اور علماء حضرات نے نمازیوں کو کئی طرح کے احتیاطی اقدامات کا مشورہ دیا ہے، لیکن ان میں سے جو انتہائی اہم باتیں ہیں اور جن کا خیال ہر نمازی اور مسجد انتظامیہ کو رکھنا ہے وہ اس طرح ہیں کہ مسجدوں میں صرف فرائض کی ادائیگی کریں، سنتیں اور نوافل گھر پر پڑھیں۔ جماعت کے وقت سوشل ڈسٹنسنگ کا خاص خیال رکھیں، یعنی نمازیوں کے درمیان ایک ضروری فاصلہ ہو۔مسجد میں ماسک پہن کر آئیں اور جب تک مسجد میں رہیں ماسک پہنے رہیں۔ اذان اور نماز کے درمیان زیادہ وقفہ نہ رکھیں۔ یہ وقفہ ۵؍ سے ۷؍ منٹ کا ہو تو زیادہ مناسب ہے۔نمازوں کو امام صاحب طویل نہ بنائیں اور جمعہ کی نماز میں بھی خطبہ مختصر ہی رکھیں۔مسجد میں جماعت سے پہلے اور بعد میں غیر ضروری اٹھنے بیٹھنے سے پرہیز کریں۔وضو گھر سے کر کے مسجد پہنچیں۔ بہتر یہ ہے کہ متولی حضرات وضو خانے اور غسل خانے بند رکھیں۔جہاں تک ممکن ہو سکے ہر نماز کے مساجد کو سینی ٹائز کیا جائے اور صاف صفائی کا خاص دھیان رکھا جائے۔
ادھر ممبئی اور مہاراشٹر میں عبادت گاہیں کھولنے کے تعلق سے ریاستی وزیر برائے اقلیتی امور نواب ملک نے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے عبادت گاہیں کھولنے کے سلسلے میں ریاستوں کو اختیارات دیئے گئے ہیں لیکن کوروناکی وجہ سے ممبئی اور مہاراشٹر میں یہ ممکن نہیں معلوم ہوتا ہے اس لئے ۸؍ جون کے بعد ہی حالات کا جائزہ لیا جائے گا یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ عبادت گاہیں کب سے کھولی جائیں۔(انقلاب نیوز)