مودی پرتشدد واقعات پر خاموشی توڑیں: اپوزیشن پارٹیاں

نئی دہلی، 16 اپریل (یو این آئی) کانگریس، ترنمول کانگریس اور ڈی ایم کے سمیت 13 اپوزیشن پارٹیوں نے حالیہ ملک کے مختلف حصوں میں ہوئے پرتشدد فرقہ وارانہ فسادات کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ملک کے باشندوں سے امن قائم رکھنے کی اپیل کی اور ان واقعات پر وزیراعظم نریندر مودی کی خاموشی سے متعلق حیرانی کا اظہار کیا۔

اپوزیشن پارٹیوں کے رہنماؤں نے ہفتے کو یہاں جاری مشترکہ بیان میں عوام سے امن اور بھائی چارہ قائم رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے حکومت سے مجرموں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سماج کا پولرائیزیشن کرنے کے لیے کھانہ، پوشاک، عقیدت، تیوہاروں اور زبان سے متعلق مسائل کا سوچی سمجھی سازش کے تحت استعمال کرنا بے حد تکلیف دہ ہے۔

اپوزیشن پارٹیوں کے رہنماؤں نے نفرت انگیز تقاریر کے بڑھتے واقعات پر اظہار تشویش کیا اور کہا کہ ایسی زبان کا استعمال کرنے والے لوگوں کو تحفظ ملا ہے،اس لیے ان کے خلاف کاروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ کئی ریاستوں میں حال ہی میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کی سخت مذمت کرتے ہوئے اپوزیشن پارٹیوں کے رہنماؤں نے کہا کہ جن علاقوں میں تشدد بھڑکا، وہاں مذہبی جلوس سے پہلے اشتعال انگیز تقریریں کی گئیں۔

جن اپوزیشن پارٹیوں نے یہ بیان جاری کیا ‘ ان میں کانگریس کی صدر سونیا گاندھی، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے صدر شرد پوار، ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی،ڈی ایم کے‘ کے صدر ایم کے اسٹالن، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا -مارکسسٹ(سی پی آئی) کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری، جے ایم ایم کے ایگزیکٹوصدر ہیمنت سورین، نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ، آر جے ڈی کےرہنما تیجسوی یادو، سی پی آئی کے رہنما ڈی راجہ،آل انڈیا فارورڈ بلاک کے جنرل سکریٹری ڈی وشواس، ریوولیوشنری پارٹی کے جنرل سکریٹری منوج بھٹاچاریہ، آئی یو ایم ایل کے رہنما پی کے کُنہل کٹی اور سی پی آئی (ایم ایل) لبریشن کے رہنما دیپانکر بھٹاچاریہ شامل ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں