نئی دہلی، وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے جمعرات کو پارلیمنٹ میں عبوری بجٹ 2024-25 پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کرائے کے مکانوں یا کچی بستیوں یا چالوں میں رہنے والے اہل متوسط طبقے کے لوگوں کو اپنا مکان فراہم کرے گی اور غیر مجاز کالونیاں میں مکان خریدنے یا تعمیر کرنے میں مدد کے لیے ایک اسکیم شروع کرے گی پردھان منتری آواس یوجنا (دیہی) کی کامیابیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ کووڈ سے درپیش چیلنجوں کے باوجود اسکیم کا نفاذ جاری رہا اور حکومت تین کروڑ گھروں کے ہدف کو حاصل کرنے کے قریب ہے۔ انہوں نے کہا کہ خاندانوں کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے آئندہ پانچ سالوں میں دو کروڑ اضافی مکانات کی تعمیر کا کام شروع کیا جائے گا۔
محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ 2047 تک ملک کو ‘ترقی یافتہ ہندوستان’ بنانے کے عزم کے ساتھ حکومت ہمہ جہت اور ہمہ گیر ترقی کے وژن کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت امرت پیڑھی۔یووا نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری خوشحالی کا انحصار نوجوانوں کو مناسب طریقے سے لیس کرنے اور انہیں بااختیار بنانے پر ہے۔ قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے ذریعے تبدیلی کی اصلاحات لائی جا رہی ہیں۔ ابھرتے ہوئے ہندوستان کے لیے پی ایم شری اسکول میں معیاری تعلیم دی جارہی ہے اور بچوں کی ہمہ جہت اور ہمہ گیر ترقی کی جارہی ہے۔
اسکل انڈیا مشن کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئےمحترمہ سیتا رمن نے کہا کہ اس مشن کے تحت 1.4 کروڑ نوجوانوں کو تربیت دی گئی ہے، 54 لاکھ نوجوانوں کو اسکل اپ گریڈ کیا گیا ہے اور انہیں دیگر ہنر میں ہنر مند بنایا گیا ہے۔ 3000 نئے آئی ٹی آئی قائم کیے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں شروع کی گئی پی ایم وشوکرما یوجنا 18 تجارتوں میں شامل کاریگروں کو آخر تک مدد فراہم کر رہی ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کے لیے بڑی تعداد میں نئے ادارے قائم کیے گئے ہیں جن میں سات آئی آئی ٹی، 16آئی آئی آئی ٹی، سات آئی آئی ایم، پندرہ ایمس اور 390 یونیورسٹیاں شامل ہیں۔
یواین آئی۔ ظ ا