انجمن انتظامیہ کو فی الحال گیانواپی بیسمنٹ کیس میں کوئی راحت نہیں

پریاگ راج انجمن مساجد مینجمنٹ کمیٹی کو گیان واپی کمپلیکس کے جنوبی جانب تہہ خانے میں پوجا کی اجازت دینے والے وارانسی ڈسٹرکٹ کورٹ کے حکم کے خلاف جمعہ کو الہ آباد ہائی کورٹ سے کوئی فوری راحت نہیں ملی۔

کمیٹی نے جمعرات کو دائر اپنی درخواست میں 31 جنوری کی حیثیت بحال کرنے کی درخواست کی تھی۔ عدالت نے سماعت کی اگلی تاریخ 6 فروری مقرر کی ہے۔ اس دوران درخواست پر نئے سرے سے سماعت کی جائے گی۔

جسٹس روہت رنجن اگروال کی بنچ نے کمیٹی کے وکیل سے کہا کہ وہ پہلے ٹرائل کورٹ کے 17 جنوری کے حکم کو چیلنج کریں جس کے ذریعہ وارانسی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو ریسیور مقرر کیا گیا تھا اور انہوں نے 23 جنوری کو گیانواپی کے احاطے پر قبضہ کر لیا تھا۔

ایڈوکیٹ جنرل اجے کمار نے ریاستی حکومت کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ امن و امان برقرار رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے اور وارانسی کے ضلع مجسٹریٹ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ عدالت نے کمیٹی کے وکیل سید احمد فیضان سے پوچھا کہ 17 جنوری کے اصل حکم کو کیوں چیلنج نہیں کیا گیا۔ وکیل نے کہا کہ انہوں نے 31 جنوری کو دیے گئے حکم کی وجہ سے عدالت سے رجوع کیا کیونکہ اسی رات ڈی ایم نے تیاری کی اور نو گھنٹے کے اندر پوجا شروع کر دی گئی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وہ اصل حکم کو بھی چیلنج کریں گے۔

عدالت نے کہا کہ مدعی فریق کی جانب سے اپیل کے برقرار رہنے پر ابتدائی اعتراض اس بنیاد پر اٹھایا گیا ہے کہ اصل حکم کی تاریخ کو چیلنج نہیں کیا گیا ہے۔ مدعا علیہ کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل نے عرض کیا کہ وہ اپیل میں ترمیم کے لیے ایک ترمیمی درخواست دائر کریں گے اور 17 جنوری کو ڈسٹرکٹ جج وارانسی کے حکم کو چیلنج کریں گے جو مدعی کی طرف سے آرڈر 40 رول 1 سی پی سی کے تحت دائر کی گئی تھی۔

قابل ذکر ہے کہ جنوری میں وارانسی ڈسٹرکٹ کورٹ نے وارانسی کے ڈی ایم کو گیانواپی کمپلیکس کے جنوبی جانب واقع تہہ خانے کے اندر موجود مورتیوں کی پوجا کے انتظامات کرنے کی ہدایت دی تھی۔

ضلع جج اجے کرشنا وشویشا کی عدالت نے یہ حکم شیلیندر کمار پاٹھک بنام کمیٹی آف منیجمنٹ، انجمن انتظامیہ کمیٹی اور دیگر کے معاملے میں دیا۔ عدالت نے حکم دیا، “ضلع مجسٹریٹ وارانسی اور وصول کنندہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ سیٹلمنٹ پلاٹ نمبر 9130 کی عمارت کے جنوب کی طرف تہہ خانے میں واقع مورتیوں کی پوجا، راگ بھوگ کا انتظام کریں۔ جو ایک پادری کی ملکیت ہے۔” مدعی اور کاشی وشوناتھ ٹرسٹ بورڈ کو چاہئے کہ وہ پوجا، راگ بھوگ کرائیں اور اس مقصد کے لئے سات دنوں کے اندر لوہے کی باڑ کا مناسب انتظام کریں۔

یو این آئی۔ م ع۔ 1856

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں