ہندوستانی برانڈ کی خوردنی مصنوعات سے مہنگائی میں کمی آئی ہے: سیتا رمن

نئی دہلی، وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ سرکاری سرمایہ کاری سے نہ صرف معیشت کو رفتارمل رہی ہے بلکہ اس سے روزگار بھی پیدا ہو رہا ہے اور ہندوستانی برانڈ کی خوردنی مصنوعات سے مہنگائی کو قابو کرنے میں مدد ملی ہے وزیر خزانہ نےووٹ آن اکاونٹ بل 2024، تصرفات بل 2024، جموں و کشمیر تصرفات(نمبر 2) بل 2024 اور جموں و کشمیر تصرفات بل 2024 اور فنانس بل 2024 پر بیک وقت ہونے والی بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سرکاری سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے۔کسی بھی بڑے منصوبے کی رقم کم نہیں کی گئی بلکہ ہر اسکیم میں اضافہ کیا گیا ہے۔

راجیہ سبھا نے ان بلوں کو ایک ایک کرکے صوتی ووٹ سے منظور کیا اور انہیں لوک سبھا میں واپس کردیا۔ قبل ازیں وزیر خزانہ نے کہا کہ ہاؤسنگ، قبائلی بہبود، خواتین اور بچوں کی ترقی جیسے محکموں کی مختص کردہ رقم کو کم نہیں کیا گیا ہے بلکہ بڑھا دیا گیا ہے۔ پی ایم کسان سمان ندھی، پی ایم آواس دیہی اور شہری کے لیے مختص کردہ فنڈ میں اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لکھ پتی دیدی یوجنا کے تحت اب تین کروڑ خواتین کو اسکیم کے تحت لانے کی بات کہی گئی ہےاور اس سے ان سیلف ہیلپ گروپوں کو کافی تقویت مل رہی ہے جو اپنی مصنوعات بنا کرفروخت کر رہے ہیں۔

محترمیہ سیتا رمن نے کہا کہ فی الحال آٹا، چاول، دالیں اور پیاز ہندوستانی برانڈ کے تحت فروخت ہو رہے ہیں۔ اس کے تحت آٹا 27.50 روپے فی کلو، دال 60 روپے فی کلو، چاول 29 روپے فی کلو اور پیاز 25 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دالیں درآمد کی جا رہی ہیں اور اب یہ مفت ہے۔ کوئی بھی تاجر ملک میں درآمد اور فروخت کر سکتا ہے۔ ارہر دال، اڑد کی دال اور مسور کی دال درآمد کی جارہی ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے عام بجٹ میں چھوٹے ٹیکس دہندگان کے پرانے بقایہ جات میں راحت دینے کا اعلان کیا گیا ہے اور اس کے تحت 25 ہزار روپے تک کے بقایا انکم ٹیکس کی ڈیمانڈ معاف کر دی جائے گی۔ اس سے چھوٹے ٹیکس دہندگان کو بڑے پیمانے پر راحت ملے گی۔

گلوبل ہنگر انڈیکس میں ہندوستان کی پوزیشن کے بارے میں اٹھائے گئے سوال پر، انہوں نے کہا، “ہمارے ملک میں بہت سے ادارے ہیں جو اس رپورٹ پر سوال اٹھا تےرہے ہیں۔ مودی حکومت نے غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے رواں مالی سال میں پی ایم غریب کلیان یوجنا کے تحت 2 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا اناج تقسیم کیا ہے۔ 80 کروڑ لوگ اس کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

یواین آئی۔ م س

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں