نئی دہلی، حج کمیٹی آف انڈیا تحت 2024 میں حج پر جانے کا انتظار کر نے والے تقریباً 34000 ہزار عازمین میں سے 10000 سے زائد عازمین کو منظوری مل گئی ہے یہ اطلاع حج کمیٹی آف انڈیا کے سی ای اومسٹر لیاقت علی آفاقی نے یہاں جاری ایک پریس ریلیز میں دی انھوں نے کہا کہ قرعہ میں منتخب عازمین کے ذریعہ منسوخ کرائی گئی نشستوں اور پیشگی رقم جمع نہ کرانے کے باعث ہوئی خالی نشستوں کو پ±ر کرنے لیے ویٹنگ لسٹ کو منظوری دے دی گئی ہے، جس میں چھتیس گڑھ کے 82، دہلی کے 440 گجرات کے 1594 ہریانہ کے 23 کرناٹک کے 1380 کیرالا کے 1561 مدھیہ پردیش کے 558 مہاراشٹرا کے 2499 منی پور کے 50 تامل ناڈو کے 633 اور تلنگانہ کے 1316 عازمین حج کا انتظار ختم ہوا اور انھیں حج 2024 کے لیے منظوری ملی۔
مسٹر آفاقی نے مزید بتایا کہ ویٹ لسٹ سے منظور شدہ عازمین حج اخراجات کی پہلی قسط اور دوسری قسط کی ک±ل رقم -/2,51,800 اسٹیٹ بینک آف انڈیایا یونین بینک آف انڈیا کی کسی بھی شاخ میں 10 مارچ 2024 کو یا اس سے قبل حج کمیٹی آف انڈیا کے اکاونٹ میں جمع کرا دیں۔ جبکہ اصل انٹرنیشنل پاسپورٹ (مشین ریڈ ایبل) ، حج درخواست فارم، رقم جمع کی ہوئی پے ان سلپ/ آن لائن رسید کی کاپی، میڈیکل اسکریننگ اور فٹنس سرٹیفکیٹ ،حلف نامہ / عہد نامہ و دیگرمطلوبہ کاغذات اپنی متعلقہ صوبائی حج کمیٹی میں مقرہ تاریخ تک جمع کرا دیں۔
مسٹر لیاقت علی آفاقی چیف ایگزیکٹو حج کمیٹی آف انڈیا نے عازمینِ سے اپیل کی کہ کسی بھی معلومات کے لیے حج کمیٹی آف انڈیا یا ریاستی حج کمیٹیوں کے دفاتر پر رابط کر یں۔ کسی پروپیگنڈے اور افواہ کا شکار نہ ہوں۔حج منسوخی کی سب سے زیادہ 1680درخواستیں مہاراشٹرا سے 1440 اترپردیش سے 1014 کرناٹک 943 تلنگانہ سے اور 908 جموں و کشمیر سے موصول ہوئیں ہیں۔ جبکہ فہرستِ منتظرین میں سب سے زیادہ 8022 درخواستیں کیرالا کی ہیں۔ جبکہ مہاراشٹرا سے 7659 گجرات سے 7193 اور تلنگانہ سے 3416 درخواستیں ہیں۔
حج اخراجات کی پہلی قسط جمع کر چ±کے عازمین سے گزارش ہے کہ وہ دوسری قسط -/1,70,000 اسٹیٹ بینک آف انڈیا یا یونین بینک آف انڈیا کی کسی بھی شاخ میں 10 مارچ 2024 کو یا اس سے پہلے حج کمیٹی آف انڈیا کے اکاونٹ میں جمع کرا دیں- تیسری قسط کا اعلان ہوائی جہاز کا کرایہ اور سعودی عرب کے اخراجات طے ہونے کے بعد جلد کیا جائے گا
چیف ایگزیکٹو حج کمیٹی آف انڈیا مسٹر لیاقت علی آفاقی نے عازمینِ سے اپیل کی کہ کسی بھی معلومات کے لیے حج کمیٹی آف انڈیا یا ریاستی حج کمیٹیوں کے دفاتر پر رابط کر یں۔
یو این آئی۔ ایف اے۔م الف