نئی دہلی، کانگریس کے صدر ملک ارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ بھلے ہی مودی حکومت 2024 کے عام انتخابات کے سلسلے میں کر کافی اعتماد کا اظہار کر رہی ہے، لیکن زمینی صورتحال یہ ظاہر کر رہی ہے کہ اس الیکشن میں بھی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو 04 – 2003 جیسی حالت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ جب وہ ‘انڈیا شائننگ’ نعرے کے ساتھ عام انتخابات میں اترے تھے ۔
مسٹر کھڑگے نے ٹویٹ کیا ‘مودی جی دنیا بھر میں ہر موضوع پر بحث کرتے ہیں لیکن کیا آپ نے کبھی سنا ہے کہ مہنگائی، بے روزگاری، امیر اور غریب کے درمیان بڑھتے ہوئے فرق، کسانوں کی آمدنی پر کوئی بحث ہوئی ہو۔ مودی حکومت کو 2024 کے انتخابات میں بھی وہی حشر کا سامنا کرنا پڑے گا جیسا کہ ‘انڈیا شائننگ’ نعرہ کے ساتھ 04-2003 میں ہوا تھا۔ بی جے پی 200 سے بھی کم سیٹوں پر سمٹ جائے گی۔
مسٹر کھڑگے نے کہا کہ کانگریس نے 2024 کے انتخابات کے لئے ملک کے سامنے پانچ انصاف اور 25 گارنٹیوں کا ایجنڈا پیش کیا ہے۔ اس میں نوجوانوں کا انصاف، خواتین کا انصاف، کسان کا انصاف، مزدور کا انصاف اور مساوات کا انصاف شامل ہے۔
نوجوانوں کے انصاف میں ہر پڑھے لکھے نوجوان کو پہلی ملازمت کی گارنٹی اور ایک لاکھ روپے کا سالانہ وظیفہ ملے گا، جب کہ خواتین کے انصاف میں ایک غریب خاندان کی خاتون کو ایک لاکھ روپے کی سالانہ امداد دی جائے گی۔ کسان انصاف میں کسانوں کو ان کے قرض معاف کرکے اے ایس پی کی قانونی گارنٹی دی جائے گی۔مزدور انصاف میں منریگا کے تحت یومیہ 400 روپے کم از کم اجرت دی جائے گی اور حصہ داری انصاف کے تحت ہر فرد اور ہر طبقے کو شمار کیا جائے گا اور سماجی اور معاشی مساوات کے لیے ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے گی۔
مسٹر کھڑگے نے کہا ‘5 اپریل کو مودی جی نے راجستھان میں کہا کہ 10 برسوں میں انہوں نے ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی بنیاد رکھ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک تب ترقی کرے گا جب راجستھان ترقی کرے گا۔ جس شخص نے 10 برسوں میں ملک کو تباہ و برباد کیا وہ ترقی یافتہ ہندوستان کی بنیاد رکھنے کی بات کر رہا ہے۔
کانگریس صدر نے کہا کہ اس وقت بھی بی جے پی کے لوگ آپ کو اصل مسائل سے ہٹانا چاہتے ہیں۔ کوئی آئین بدلنے کی بات کر رہا ہے، کوئی اور بات کر رہا ہے۔ بی جے پی نے اکیلے انتخابی بانڈز سے 56 فیصد رقم لی۔ صرف وہی جانتے ہیں کہ کتنی رقم لی گئی۔ لیکن وہ دھمکیاں دے کر پیسے بٹورتے ہیں اور خود کو دودھ کا دھلا کہتے ہیں، یہ ان کا دوہرا کردار ہے۔ وہ دن رات کرپشن کو ہٹانے کی باتیں کرتے رہتے ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ مودی جی نے ایسے 25 لیڈروں کو اپنی پارٹی میں شامل کرلیا جن کے خلاف انہوں نے خود الزامات لگائے تھے اور ان میں سے 23 کو کلین چٹ دے دی ۔
راجستھان کے لوگ اچھی طرح جانتے ہیں کہ اونٹ کی چوری چھپ کر نہیں کی جا سکتی۔ لیکن مودی جی کے پاس یہ فن بھی ہے۔ یہ کہاوت ان کی اخلاقیات پر فٹ بیٹھتی ہے، ‘منہ میں رام، پہلو میں چھری’۔
یو این آئی ۔ ع خ