نئی دہلی، عام آدمی پارٹی (عآپ) کے رہنما اور دہلی کے وزیر تعلیم آتشی نے الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری پر پھر سے سوالیہ نشان لگاتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ عام انتخابات میں استعمال ہونے والے قابل اعتراض مواد کے سلسلے میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے خلاف کوئی شکایت درج نہیں ہوئی ہے محترمہ آتشی نے سوال کیا کہ کیا اپوزیشن کو نوٹس جاری کرنا ہی الیکشن کمیشن کی پالیسی ہے؟
محترمہ آتشی نے پیر کے روز سوشل میڈیا پر کہا، ‘بی جے پی کے ذریعہ استعمال کے جانے والے قابل اعتراض مواد کے بارے میں عام آدمی پارٹی کی طرف سے الیکشن کمیشن میں شکایت درج کئے ہوئے تین دن سے زیادہ ہو چکے ہیں۔ کمیشن نے ابھی تک بی جے پی کو کوئی نوٹس جاری نہیں کیا ہے”۔
عآپ لیڈر نے پوچھا، “کیا کمیشن کی پالیسی اب صرف اپوزیشن پارٹیوں کو نوٹس جاری کرنے کی ہے؟
قابل ذکر ہے کہ محترمہ آتشی نے کئی مواقع پر الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری پر سوال اٹھائے ہیں اور کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ‘غیر جانبدار’ انتخابی عمل کو یقینی بنائے۔
محترمہ آتشی نے اتوار کے روز ایک پوسٹ میں کہا کہ 6 اپریل کو صبح 11:30 بجے، ان کی پارٹی نے دہلی بھر میں بی جے پی کی طرف سے لگائے گئے قابل اعتراض ہورڈنگز کے خلاف الیکشن کمیشن میں شکایت درج کرائی تھی۔
انہوں نے سوال کیا، “24 گھنٹے سے زیادہ گزر چکے ہیں، لیکن کمیشن نے ابھی تک بی جے پی کو کوئی نوٹس جاری نہیں کیا ہے۔ جبکہ اپوزیشن کی پارٹیوں کو نوٹس اسی وقت جاری کیا جاتا ہے جب بی جے پی کی طرف سے شکایت درج کروائی جاتی ہے۔
اے اے پی لیڈر نے یہ بھی الزام لگایا کہ بی جے پی کی شکایت کے بعد الیکشن کمیشن ان (عآپ پارٹی) کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری ہونے کے بعد بی جے پی کی ماتحت یونٹ بن گیا ہے۔
یو این آئی۔ م ش۔