جمہوریت اور سماج کو خلل ڈالنے والی طاقتوں سے خطرہ: مرمو

نئی دہلی، صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو نے لوک سبھا انتخابات کے نتائج کو مودی حکومت کی دس سال کی خدمات اور اچھی حکمرانی کا نتیجہ قرار دیا ہے اور اس کے ساتھ ملک اور بیرون ملک کام کرنے والی کچھ تخریب کار طاقتوں کی جانب سے ٹیکنالوجی کا غلط استعمال کر کے ملک میں جمہوریت کو کمزور کر نے اور معاشرے کو توڑنے کی کوششوں سے آگاہ کیا ہے۔

صدر جمہوریہ نے آگاہ کیا کہ ملک اور بیرون ملک ایسی طاقتیں افواہیں پھیلا کر عوام کو گمراہ کرنے کے لیے جدید مواصلاتی ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہی ہیں اور اس سے نمٹنے کے لیے ہندوستان ایک عالمی نظام بنانے کے حق میں ہے۔

سرکاری ملازمتوں کے لیے بھرتیوں اور امتحانات کی شفافیت پر زور دیتے ہوئے، محترمہ مرمو نے کہا کہ اس کے لیے پارٹی سیاست سے اوپر اٹھ کر حل تلاش کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بعض امتحانات میں پیپر لیک ہونے کے حالیہ واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات اور مجرموں کو سخت سزا دینے کے لیے پرعزم ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ان کی حکومت آئین کو نہ صرف طرز حکمرانی کا ذریعہ سمجھتی ہے بلکہ عوامی شعور کا حصہ بھی مانتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس حکومت نے بھی ہر سال 26 نومبر کو یوم آئین کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین پر کئی بار حملے ہوئے لیکن 25 جون 1975 کو لگائی گئی ایمرجنسی اس پر سب سے بڑا حملہ اور جمہوریت کا سیاہ باب تھا۔ پھر پورے ملک میں افراتفری مچ گئی۔

لیکن ملک نے ایسی غیر آئینی قوتوں کے خلاف فتح کا مظاہرہ کیا کیونکہ ہندوستان کی بنیاد میں جمہوریہ کی روایات رہی ہیں۔

محترمہ مرمو نے اٹھارہویں لوک سبھا کے قیام کے بعد بلائے گئے پارلیمنٹ کے چوتھے دن جمعرات کو یہاں دونوں ایوانوں کی مشترکہ میٹنگ سے خطاب میں مودی حکومت کی دس سال کی کامیابیوں اور ترقی کا ذکر کیا اور سماجی، اقتصادی، خارجہ پالیسی اور دفاع کے نئے جہتوں کا خاکہ پیش کیا۔

جاری۔ یو این آئی۔ این یو۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں