نئی دہلی، دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے ہفتہ کو وزیر اعلی اروند کیجریوال کو مبینہ شراب گھوٹالہ معاملے میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی طرف سے درج کئے گئے معاملے میں 12 جولائی تک عدالتی حراست میں بھیج دیا۔
راؤز ایونیو میں واقع خصوصی تعطیلاتی جج سنینا شرما نے اس وقت یہ حکم سنایا جب سی بی آئی نے مسٹر کیجریوال کی حراست میں کوئی توسیع نہ کرنے اور انہیں 14 دن کے لئے عدالتی حراست میں بھیجنے کی عدالت سے درخواست کی ۔
سی بی آئی کی طرف سے یہ دلیل دی گئی کہ مسٹر کیجریوال ایک بااثر سیاست دان ہیں۔ اس لئے اگر ان کو حراست میں نہیں رکھا جائے گا تو وہ ثبوت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر سکتے ہیں اور گواہوں پر اثر انداز ہو سکتے ہیں ۔
26 جون کو راوز ایونیو میں واقع عدالت کے خصوصی تعطیلاتی جج امیتابھ راوت نے مسٹر کیجریوال کو حکم دیا تھا کہ وہ دونوں تینوں افراد کو سی بی آئی کی تحویل میں بھیج دیں۔ آج 29 جون کو سی بی آئی کی حراست کی مدت ختم ہونے کے بعد مرکزی تفتیشی ایجنسی نے انہیں عدالت میں پیش کیا۔
مسٹر کیجریوال کو منی لانڈرنگ کیس میں 21 مارچ کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ گرفتاری کے بعد تہاڑ جیل میں عدالتی حراست میں رکھا گیا تھا۔ سی بی آئی نے منگل کو مسٹر کیجریوال سے پوچھ گچھ کی تھی۔ عدالت کے حکم پر پوچھ گچھ کے بعد 26 جون کو سی بی آئی نے انہیں باضابطہ طور پر گرفتار کیا تھا۔
اس سے پہلے دہلی ہائی کورٹ نے 20 جون کو خصوصی عدالت کی طرف سے دیے گئے ضمانت کے حکم پر روک لگا دی تھی۔
یو این آئی ۔ ع خ