ہاتھرس میں ستسنگ پروگرام میں بھگدڑ،27 کی موت، متعدد زخمی

ہاتھرس:اترپردیش کے ضلع ہاتھرس کے سکندراراؤ علاقے میں منگل کو ایک ستسنگ پروگرام کے دوران بھگدڑ مچنے سے 24خواتین اور دو بچے اور ایک مرد سمیت کم سے کم 27افراد کی موت ہوگئی جبکہ دیگر کئی زخمی ہوگئے۔ مرنے والوں کی تعداد 50 سے اوپر ہونے کا شبہ ہے۔

ایٹہ کے سینئر ایس پی اور چیف میڈیکل افسر نے 27 مہلوکین کی لاشوں کے یہاں پہنچنے کی تصدیق کی ہے۔ ایٹہ کے سینئر ایس پی راجیش کمار سنگھ نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ پڑوسی ضلع ہاتھرس میں بھگوان شیو کے ستسنگ پروگرام کے دوران بھگدڑ مچنے سے 27 افراد کی موت ہوئی ہے جن کی لاشیں یہاں میڈیکل کالج بھیج گئی ہیں۔
انہوں نے زخمیوں کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہاں 27 لاشیں پہنچی ہیں جس میں 24 خواتین دو بچے اور ایک مرد شامل ہیں۔ جن کی شناخت کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس سے زیادہ کی جانکاری انہیں نہیں ہے۔

اس درمیان وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ہاتھرس میں ہوئے حادثے کا نوٹس لیتےہوئے مہلوکین کے مغموم اہل خانہ کے تئیں تعزیت کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے زخمیوں کو فورا ضلع اسپتال پہنچا کر ضلع انتظامیہ کے افسران کو ان کے مکمل علاج کی ہدایت دی ہے۔

اس کے ساتھ ہی زخمیوں کے جلد از جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔ وزیر اعلی نے ضلع انتظامیہ کے افسران کو موقع پر پہنچ کر راحت رسانی کا کام شروع کرنے کی ہدایت دی ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق تحصیل میں مغل گڑھی نیشنل ہائی وے پر پھلرئی گاؤں میں آج مانو منگل ملن سدبھاونا سماگم سمیتی نامی ادارے نے ستسنگ پروگرام کا انعقاد کیا تھا۔

جس میں بڑی تعداد میں عقیدت مند جمع ہوئے تھے۔ پروگرام کے دوران بھگدڑ مچنے سے کئی افراد زخمی ہوئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ مہلوکین کی تعداد 50 سے زیادہ ہونے کا شبہ ہے۔ کئی زخمیوں کو ہاتھرس کےعلاوہ ایٹہ اور علی گڑھ ضلع میں شفت کیا گیا ہے۔ مرنے والوں میں خواتین کی تعداد زیادہ ہے۔

یواین آئی۔ولی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں