حج کی ادائیگی کے بعد ہندوستانی حجاج کی وطن واپسی کا عمل بُحسنِ خوبی جاری

نئی دہلی ہندوستانی حجاج کرام کا فریضہ حج کی ادائیگی اور روضہ حضرت رسول اکرم کی زیارت کے بعد مدینہ / جدہ ائیرپورٹ سے وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے اب تک 121 پروازوں کے زریعے 37493حجاج کرام وطن واپس آچکے ہیں۔ ہندوستانی ہوائی اڈوں پر حجاج کے استقبال اور رہنمائی کے لیے موجود مرکزی ، ریاستی حج کمیٹیوں اور دیگر متعلقہ ایجینسیز کے ذمہ داران حجاج کا گرم جوشی سے استقبال کر رہے ہیں ائیر پورٹ پر تمام حجاج کو 5 لیٹر آبِ زم زم فراہم کیا جارہا ہے۔

وطن پہنچے حجاج کرام نے حج 2024 میں حج کمیٹی آف انڈیا کے زریعے حکومتِ ہند کے انتظامات پر اطمینان و خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اُنھیں مثالی قرار دیا ۔ حجاج نے بتایا کہ ایام حج میں گرمی کی شدت کے سبب چند مسائل ضرور پیش آئے ۔ لیکن انکا حل انسانی قوت اور حکومتی طاقت سے باہر تھا۔

حجاج کی اکثریت سوشل میڈیا پر حکومت اور حج سے متعلق حکومتی اداروں کے خلاف زہریلے پروییگنڈے، فیک نیوز اور معاشرے میں سنسنی پھیلانے والے غلیظ عناصر سے سخت ناراض دیکھائی دئیے۔

علی آفاقی آئی-آرایس نے بتایا کہ حکومت ہند خصوصاً وزارتِ اقلتیی امور کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ ہندوستانی حجاج کو تمام ممکنہ سہولیات فراہم کیں جائیں جس کے لیے حکومت ہندوستان سے لیکر سعودی عرب تک تمام متعلقہ اداروں اور دفاتر میں اضافی عملہ تعینات کرتی ہے جو ہمہ وقت پوری محنت و لگن سے حجاج کی خدمت میں مصروف رہتے ہیں۔

ڈاکٹر آفاقی نے بتایا کہ جن حجاج نے حج کمیٹی آف انڈیا / قونصل جنرل آف انڈیا اور حکومتِ سعودی عرب کی ہدایات پر مکمل عمل کیا ہے وہ سب پریشانیوں اور تکالیف سے محفوظ رہے ۔ شدتِ گرمی اور لو لگنے کےسبب جن حجاج کی موت ہوئی وہ سب 60 سال سے زائد عمر کے حجاج ہیں اور ان کی تدفین پورے احترام سے شہرِ مقدس کے قبرستانوں میں کرائی گئی۔

ڈاکٹر آفاقی نے مزید کہا کہ حجاج سے بار بار اپیل کی گئی ہے کہ ہینڈ بیگ یا سوٹ کیس میں آبِ زم زم ، زیتون کا تیل یا کوئی بھی رقیق شے لانے کی قطعاً اجازت نہیں ہے- اسرکینگ / چیکنگ کے دوران بیگ / سوٹ کیس میں آبِ زم زم یا زیتون کا تیل ملا تو ہینڈ بیگ کھول کر اُسے نکال لیا جائے گا۔ اس دوران آپ کے بیگ سے کوئی قیمتی شے بھی نکل یا گر سکتی ہے لہزا حجاج پوری احتیاط برتیں۔

واضح رہے ہندوستانی حجاج کا وطن واپسی کا عمل 22 جون سے 471 پروازوں کے زریعے 22 جولائی 2024 تک جاری رہے گا –

یو این آئی- ف ا-م ا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں