نئی دہلی، وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ملک کے عوام نے ان کی پالیسیوں، نیت اور وفاداری پر بھروسہ کیا ہے، اسی لیے ان کی قیادت والی حکومت کو تیسری بار ملک کی قیادت کرنے کا موقع دیا ہے لوک سبھا میں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث کا جواب دیتے ہوئے مسٹر مودی نے منگل کو کہا کہ پہلے گھوٹالے ہر روز ہوتے رہے ہیں گھوٹالے بازلوگوں کا ایک دور رہا ہے جسے ان کی قیادت والی حکومت نے دس سال میں ختم کر دیا ہے۔ غیر بی جے پی حکومت نے جو گھپلے کئے اور جو اقربا پروری پھیلائی اس سے عام آدمی پریشان ہوگیا تھا۔ مفت راشن لینے کے معاملے میں بھی گھپلے ہوئے ہیں اور لوگوں کو مفت راشن کے لیے پیسے دینے پڑتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ان برائیوں سے پریشان لوگوں نے 2014 میں ان کی حکومت بنائی اور اس حکومت نے پوری طاقت سے کام کرتے ہوئے ملک کے عوام کی مایوسی کا خاتمہ کیا ہے۔ ان کی حکومت نے عوام کی مایوسی کا خاتمہ کیا اور نتیجہ یہ ہے کہ ملک نے انہیں تیسری بار اقتدار سونپا ہے اور وہ عزم کے ساتھ عوام کے جذبات پر پورا اتریں گے۔
مسٹرمودی نے کہا، ‘ہماری پالیسی، نیت اوروفاداری پر ملک کے لوگوں نے اعتماد ظایر کیا ہے۔ ہم ایک بڑے عزم کے ساتھ ملک کے عوام کے پاس آشیرواد مانگنے گئے تھے۔ ہم نے آشیرواد مانگا تھا اورعوام نے ترقی یافتہ ہندوستان کے عزم کو پورا کرنے کے لیے ہمیں تیسری بار ایوان میں بھیجا ہے۔ ہم عوامی فلاح و بہبود کی نیت سے عوام کے درمیان گئے تھے، اس لیے ملک کے عوام نے تیسری بار ہم پر اعتماد کیا اور ہمیں پارلیمنٹ میں بھیجا‘‘۔
وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت کرپشن کے خاتمے میں کامیاب رہی ہے۔ پہلے بینک گھپلے ہو رہے تھے اور کرپشن کی وجہ سے ہر ہاتھ کالا ہو رہا تھا۔ ان کی حکومت نے 2014 کے بعد پالیسیاں بدلیں اور آج ہندوستان کا نام دنیا کے بینکوں میں ہے۔ ہندوستانی بینک دنیا کے سب سے زیادہ منافع بخش بینکوں میں شامل ہو گئے ہیں۔ جب گھوٹالے ہوتے تھے تو حکومتیں خاموش بیٹھی رہتی تھیں اور کوئی بھی منہ کھولنے کو تیار نہیں تھا، لیکن آج صورتحال بدل گئی ہے۔ ملک کا ہر شہری سمجھ چکا ہے کہ ہندوستان اپنی سلامتی کے لیے کچھ بھی کرسکتا ہے۔
مسٹرمودی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں آج جمہوریت مضبوط پوزیشن میں ہے۔ وہاں کے عوام کا جمہوریت پر بھروسہ ہے۔ آرٹیکل 370 کو ہٹا کر لوگوں کو کھلے میں رہنے کا موقع دیا گیا ہے۔ جب عوام نے ان پر اعتماد کیا تو انہوں نے بھی اعتماد برقرار رکھنے کا عہد کیا اور اس کے نتیجے میں ملک کے عوام نے انہیں تیسرا موقع دیا ہے۔
یواین آئی۔الف الف