نئی دہلی، عام آدمی پارٹی نے کہا ہے کہ اگرچہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) آلودگی کے معاملے پر شدید سیاست کرتی ہے، لیکن اس نے چھتر پور علاقے میں 1100 درختوں کی غیر قانونی کٹائی کے معاملے پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر جیسمین شاہ نے جمعرات کو کہا کہ دہلی-این سی آر سمیت پورے شمالی ہندوستان کے لئے آلودگی ایک بڑا مسئلہ ہے دہلی میں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی قیادت میں عام آدمی پارٹی کی حکومت نے گزشتہ نو سالوں سے آلودگی کے خلاف جنگی بنیادوں پر کام کیا ہے۔ دہلی حکومت نے آلودگی کے خلاف جتنے ٹھوس قدم اٹھائے ہیں وہ ملک کی کسی اور ریاست میں نہیں اٹھائے گئے ہیں۔ گزشتہ نو سالوں میں کیجریوال حکومت کے کئی ٹھوس اقدامات کے نتیجے میں دہلی کی آلودگی میں 30 فیصد کمی آئی ہے۔ دہلی ملک کی پہلی ریاست ہے جس نے کوئلے سے چلنے والے اپنے تمام تھرمل پاور پلانٹس کو بند کر دیا ہے۔ ملک کی کسی بھی ریاست نے اتنا سخت فیصلہ نہیں کیا ہے۔
مسٹر جیسمین شاہ نے کہا کہ دہلی میں ملک میں سب سے زیادہ الیکٹرک بسیں ہیں۔ ان سب کے علاوہ حکومت نے دہلی کے گرین کور میں اضافہ کیا ہے۔ دہلی میں پچھلے نو سالوں میں کروڑوں پودے لگائے گئے ہیں۔ اس کی وجہ سے 2013 سے 2021 تک دہلی کا گرین کور 20 سے 23 فیصد تک بڑھ گیا ہے۔ دوسری طرف بی جے پی ترقی کے نام پر شہروں اور پہاڑوں میں درخت کاٹ رہی ہے۔ کچھ دن پہلے دہلی کے چھتر پور رج علاقے میں 1100 درختوں کی غیر قانونی کٹائی کا واقعہ سامنے آیا تھا۔ یہ رج ایریا دہلی کا سب سے حساس علاقہ ہے، اسے دہلی کا پھیپھڑا کہا جاتا ہے۔ اس لیے اس کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ دہلی رج سے ایک درخت بھی کاٹنے کے لیے سپریم کورٹ سے اجازت لینا ضروری ہے۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت کی ایجنسی ڈی ڈی اے نے عدالت کی اجازت کے بغیر فروری 2024 میں راتوں رات 1100 درخت کاٹ دیے۔ یہ فطرت کے خلاف ایک جرم ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے دہلی میں آلودگی کے مسئلہ پر ہمیشہ سیاست کی ہے، لیکن اب وہ کیوں خاموش ہے جب ڈی ڈی اے نے اپنی مرکزی حکومت کے تحت رج کے علاقے سے 1100 درخت کاٹے ہیں۔ ڈی ڈی اے حکام کے ای میل سے واضح ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ رج کے علاقے کا دورہ کرنے گئے تھے، اس لیے اس جرم میں ان کا کردار صاف نظر آرہا ہے۔
یواین آئی۔ ظ ا