ہاتھرس بھگدڑ:06گرفتار، کلیدی ملزم پر ایک لاکھ روپئے کے انعام کا اعلان

ہاتھرس: اترپردیش کے ضلع ہاتھرس میں مذہبی اجتماع میں مچی بھگدڑ سے ہونے والے سانحہ کے سلسلے میں دو خواتین سمیت چھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

انسپکٹر جنرل آف پولیس(آئی جی) علی گڑھ رینج شلبھ ماتھر نے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا’ گرفتار کئے گئے لوگوں کی شناخت ضلع مین پوری کے کروالی باشندہ رام لڑیت یادو، فیروزآباد کے شکوآباد باشندہ اپیندر سنگھ یادو، ضلع ہاتھرس باشندہ نیک سنگھ، منجو یادو، مکیش کمار اور منجو دیوی کے طور پر کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابتدائی پوچھ گچھ کے دوران گرفتار ملزمین نے بتایا کہ وہ آرگنائزنگ کمیٹی کے رکن تھے اور ماضی میں کئی پروگرام میں شرکت کرچکے ہیں۔آئی جی نے کہا’ وہ خاص طور سے سیوار کے طور پر کام کرتے ہیں اور بھیڑ جمع کرنے اور دان جمع کرنے میں آرگنائزرس اور ستسنگ کمیٹی کے ساتھ تعاون کرتے ہیں۔

ماتھر نے کہا کہ واقعہ کے وقت سبھی سیوادا موقع سے فرار ہوگئے اور انہوں نے پولیس و انتظامیہ کا کسی طرح کا کوئی تعاون نہیں کیا۔ایک بات سامنے آئی ہے کہ انہوں نے خود بھیڑ کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی اور کسی طرح کی بھی پولیس و انتظامی نظم نہیں ہونے دیا۔

آئی جی نے کہا کہ کلیدی ملزم وید پرکاش مدھوکر پر ایک لاکھ روپئے کے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں زون سطح پر حکم جاری کیا جارہا ہے۔ غیر ضمانتی ورانٹ(این بی ڈبلیو) کے تحت بھی جلد ہی کاروائی کی جائےگی۔ جانچ کے دوران دیکھا جائے گا کہ کسی شخص یا تنظیم کے ذریعہ کوئی مجرمانہ سازش تو نہیں ہے۔

انہون نے کہا’ یہ دیکھا جائے گا کہ یہ کسی سازش کا حصہ تھا یا نہیں۔ سورج پال عرف بھولے بابا کے کردار پر انہوں نے کہ اکہ ان کا نام ایف آئی آر میں نہیں ہے۔آئی جی نے کہا کہ جانچ کے دوران اگر کسی کا بھی کردار پایاجاتا ہے تو کاروائی کی جائے گی۔کلیدی ملزم مدھوکر کی تلاش میں ٹیمیں کام کررہی ہیں۔

دو جولائی کو ہاتھرس کے سکندراراؤ تھانہ علاقے کے پھولپور مغل گڑھی گاؤں میں ایک بدقسمت سانحہ پیش آیا۔ جہاں بھولے بابا کے نام سے مشہور سورج پال عرف نارائن ساکار گری کے ستسنگ پروگرام کے دوران بھگدڑ مچنے سے کئی لوگوں کی جانیں چلی گئی تھیں۔

بھگدڑ اس وقت مچی جب بابا کے پیروکار ان کا پیر چھونے کی ہوڑ میں تھے۔ اس حادثے میں 2مرد، 112 خواتین ،6 لڑکے اور ایک لڑکی سمیت کل 121 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ سبھی کی شناخت کرلی گئی ہے۔ اور پوسٹ مارٹم کا عمل جاری ہے۔

یواین آئی۔ولی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں