نئی دہلی، کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے بدھ کو کہا کہ ملک میں بے روزگاری اپنے عروج پر پہنچ گئی ہے اور یہاں تک کہ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی-آئی آئی ٹی جیسے باوقار اداروں میں پڑھنے والے بچوں کا بھی پلیسمنٹ نہیں ہوپارہا ہے۔
مسٹر گاندھی نے اپنی فیس بک وال پر اس صورتحال کو معاشی کساد بازاری کا ضمنی اثر قرار دیتے ہوئے کہا کہ آئی آئی ٹی جیسے باوقار اداروں میں دو سال قبل نوکری نہ حاصل کرنے والے طلباء کا تناسب 19 فیصد تھا جو بڑھ کر 38 فیصد ہو گیا ہے۔ بے روزگاری کی شرح دوگنی سے زیادہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ “اب یہاں تک کہ ملک کے سب سے باوقار آئی آئی ٹی جیسے اعلی ادارے بھی معاشی کساد بازاری کے برے اثرات کا سامنا کر رہے ہیں۔ آئی آئی ٹی میں تقرریوں میں مسلسل کمی اور سالانہ پیکجوں میں کمی نے انتہائی بے روزگاری کا سامنا کرنے والے نوجوانوں کی حالت کو مزید نقصان پہنچایا ہے۔ سال 2022 میں 19 فیصد طلباء کیمپس پلیسمنٹ حاصل نہیں کر سکے اور اس سال یہی شرح دگنی ہو کر 38 فیصد ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سوچنے کی بات یہ ہے کہ جب ملک کے مشہور و معروف تعلیمی اداروں کا یہ حال ہے تو باقی اداروں کی حالت کیا ہو گی۔ آج کا نوجوان بے روزگاری کی وجہ سے مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے، سب سے پہلے نوکری نہیں ہے اور اگر نوکری مل بھی جائے تو مناسب آمدنی نہیں ہے۔ والدین پیشہ ورانہ تعلیم اور اس کی تیاری میں لاکھوں خرچ کر رہے ہیں، طلباء اونچی شرح سود پر قرضے لے کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں اور پھر نوکری نہ ملنا جس کی وجہ سے ان کی مالی حالت خراب ہے۔ یہ صرف بگاڑ پیدا کر رہا ہے۔”
کانگریس لیڈر نے کہاکہ ‘یہ بی جے پی کی غلط پالیسی اور تعلیم مخالف ارادوں کا نتیجہ ہے کہ اس ملک کے روشن نوجوانوں کا مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے۔ کیا مودی حکومت کے پاس ہندوستان کے محنتی نوجوانوں کو اس بحران سے نجات دلانے کا کوئی منصوبہ ہے؟ اپوزیشن پوری قوت سے نوجوانوں کی آواز بلند کرتی رہے گی اور ان کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کا حکومت کو جوابدہ بنائے گی۔
یواین آئی۔ ظ ا