نئی دہلی، سپریم کورٹ نے پیر کو مدراس ہائی کورٹ کے فیصلے کو پلٹے ہوئے کہا کہ فائدہ کی نیت سے ڈیجیٹل آلات پر چائلڈ پورنوگرافی دیکھنا اور محفوظ کرنا جنسی جرائم کے تحفظ (پوکسو) قانون کے تحت جرم ہو سکتا ہے۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس جے بی پاردی والا اور منوج مشرا کی بنچ نے این جی او ‘جسٹ رائٹ فار چلڈرن الائنس’ کی اپیل اور نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کی مداخلت پر ہائی کورٹ کے فیصلے کو پلٹتے ہوئے ‘تاریخی’ فیصلہ سنایا۔
اپنے فیصلے میں بنچ نے مرکزی حکومت کو یہ بھی ہدایت دی کہ لفظ ‘چائلڈ پورنوگرافی’ کو ‘بچوں کے جنسی استحصال اور بدسلوکی کے مواد’ سے بدل کر اس میں ترمیم کرنے کے لیے ضروری عمل کو اپنایا جائے۔
یو این آئی۔ م ع۔ 1244