بدلتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کوسٹ گارڈ ٹیکنالوجی پر توجہ دیں : راجناتھ

نئی دہلی، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے آج کے غیر متوقع دور میں روایتی اور نئے ابھرتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کے لیے ہندوستانی کوسٹ گارڈ کو جدید ٹیکنالوجی پر مبنی فورس میں تبدیلی کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

مسٹر سنگھ نے آج یہاں انڈین کوسٹ گارڈ کمانڈرز کی کانفرنس کے 41ویں ایڈیشن کا افتتاح کیا۔ تین روزہ کانفرنس کوسٹ گارڈ کمانڈروں کے لیے ابھرتے ہوئے جیو پولیٹیکل منظر نامے اور میری ٹائم سیکیورٹی کی پیچیدگیوں کے پس منظر میں اسٹریٹیجک ، آپریشنل اور انتظامی امور پر بامعنی بات چیت میں مشغول ہونے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتی ہے۔

کوسٹ گارڈ ہیڈ کوارٹر میں سینئر کمانڈروں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے آج کے غیر متوقع دور میں روایتی اور ابھرتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کے لیے کوسٹ گارڈ کو جدید ٹیکنالوجی پر مبنی فورس میں تبدیل ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے سمندری سرحدوں پر جدید ترین ٹیکنالوجی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کے سیکورٹی نظام کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ‘فورس ضرب’ کے طور پر کام کرتی ہے۔

مسٹر سنگھ نے کہا کہ دنیا ایک تکنیکی انقلاب سے گزر رہی ہے۔ مصنوعی ذہانت، کوانٹم ٹیکنالوجی اور ڈرونز کے اس دور میں سیکیورٹی کے شعبے میں اہم تبدیلیاں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ موجودہ جغرافیائی سیاسی صورتحال کے پیش نظر مستقبل میں سمندری خطرات بڑھیں گے۔ ہمیں ہوشیار اور تیار رہنے کی ضرورت ہے۔ افرادی قوت کی اہمیت ہمیشہ رہے گی، لیکن دنیا کو ہمیں ٹیکنالوجی پر مبنی کوسٹ گارڈ کے طور پر جاننا چاہیے۔

وزیر دفاع نے جدید ٹیکنالوجی کو شامل کرنے کے فوائد پر زور دیتے ہوئے کمانڈروں کو اس کے منفی پہلوؤں کو ذہن میں رکھنے کی ترغیب دی۔ انہوں نے ٹیکنالوجی کو دو دھاری تلوار قرار دیا اور کوسٹ گارڈ پر زور دیا کہ وہ ممکنہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے متحرک، چوکنا اور تیار رہیں۔

کوسٹ گارڈ کو ہندوستان کا سب سے اہم محافظ قرار دیتے ہوئے مسٹر سنگھ نے کہا کہ یہ خصوصی اقتصادی زون کی مسلسل نگرانی اور دہشت گردی اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ جیسی غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ذریعے ملک کے وسیع ساحل کی حفاظت کو یقینی بناتا ہے۔ کوسٹ گارڈ کے اہلکاروں کی بہادری اور لگن کو سراہتے ہوئے انہوں نے ان بہادروں کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے پوربندر کے قریب ایک حالیہ آپریشن میں اپنی جانیں گنوائیں۔

وزیر دفاع نے ملک کو اندرونی آفات سے بچانے میں کوسٹ گارڈ کے تعاون کو منفرد قرار دیا۔ انہوں نے سائیکلون میچونگ کے بعد چنئی میں تیل کے اخراج کے دوران فورس کے فوری ردعمل کی تعریف کی، جس نے خطے کے ساحلی ماحولیاتی نظام کو بڑے نقصان کو روکا۔

مسٹر سنگھ نے مسلح افواج اور کوسٹ گارڈ کے اہلکاروں کو دیسی پلیٹ فارم اور آلات کے ساتھ جدید اور مضبوط بنانے کے حکومت کے عزم کو دہرایا۔ انہوں نے کہا کہ کوسٹ گارڈ کے لئے ہندوستانی شپ یارڈز کی طرف سے 4,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے 31 جہاز بنائے جا رہے ہیں۔ یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ تینوں سروسز نے بدلتے وقت کے ساتھ خود کو تیار کیا ہے، وزیر دفاع نے کوسٹ گارڈ پر زور دیا کہ وہ اصلاحات جاری رکھیں، ایک منفرد شناخت بنائیں، اپنے شعبے میں مہارت حاصل کریں اور نئے جوش کے ساتھ آگے بڑھیں۔

اس موقع پر دفاعی سکریٹری گریدھر ارمانے، سکریٹری (دفاعی پیداوار) سنجیو کمار اور سکریٹری (سابق فوجیوں کی بہبود) ڈاکٹر نتن چندرا سمیت سینئر افسران موجود تھے۔

یو این آئی ۔ ع خ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں