چنڈی گڑھ، ہریانہ اسمبلی انتخابات میں ہفتہ کی صبح 11 بجے تک 22.70 فیصد ووٹنگ ہوئی ریاست کی تمام 90 سیٹوں کے لیے 20,629 پولنگ اسٹیشنوں پر صبح 7 بجے ووٹنگ شروع ہوئی اور شام 6 بجے تک جاری رہے گی الیکشن کمیشن کے دفتر کے مطابق صبح سے ہی پولنگ بوتھ کے باہر ووٹروں کی لمبی قطاریں دیکھی گئیں۔ ابھی تک کسی بھی ناخوشگوار واقعے یا الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں خرابی کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
الیکشن کمیشن سے موصولہ اعداد وشمار کے مطابق صبح 11 بجے تک ریاست کے 22 اضلاع میں سے 19 اضلاع میں 20 فیصد سے زیادہ اور تین اضلاع میں کم ووٹنگ ہوئی۔ سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ پلول میں 27.94 فیصد اور سب سے کم پنچکولہ میں 13.46 فیصد رہا۔
ہریانہ کے چیف الیکٹورل آفیسر پنکج اگروال نے کہا کہ 2.04 کروڑ رجسٹرڈ ووٹرز میں سے 1.07 کروڑ مرد، 95.78 لاکھ خواتین اور 467 ٹرانس جینڈر ووٹر ہیں۔ پہلی بار ووٹ دینے والے، 18 سے 19 سال کی عمر کے 5.25 لاکھ نوجوان ووٹرز اور 1.49 لاکھ معذور ووٹر بھی اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ اس کے علاوہ 85 سال سے زیادہ عمر کے 2.31 لاکھ ووٹر اور 100 سال سے زیادہ عمر کے 8,821 ووٹر ہیں۔ ملازم ووٹروں کی کل تعداد 1.09 لاکھ ہے۔
مسٹر اگروال نے کہا کہ ریاستی اسمبلی کے انتخابات میں کل 1,031 امیدواروں نے حصہ لیا ہے جن میں 930 مرد اور 101 خواتین شامل ہیں۔ ان امیدواروں میں 464 آزاد امیدوار بھی اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ ان تمام امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ آج الیکٹرانک ووٹنگ مشین میں قید کیا جائے گا۔
ہریانہ اور جموں و کشمیر کے انتخابی نتائج بھی 8 اکتوبر کو ہونے والی ووٹوں کی گنتی میں معلوم ہوں گے اور انتخابی عمل 10 اکتوبر کو مکمل ہو جائے گا۔
یو این آئی۔ م ش۔