انڈیا چائلڈ پروٹیکشن کی ایگزیکٹو ڈائرکٹر سمپورن بیہورا ‘فائٹ 4 جسٹس’ ایوارڈ سے سرفراز

نئی دہلی،دہلی ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے یہاں منعقد ایک تقریب میں ملک میں بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی غیرسرکاری تنظیم ’انڈیا چائلڈ پروٹیکشن کی ایگزیکٹو ڈائرکٹر ڈاکٹرسمپورن بیہورا کو 2024 کے فائٹ 4 جسٹس’ ایوارڈ سے نوازا محترمہ بیہورا کو یہ اعزاز سپریم کورٹ اور مختلف اعلیٰ عدالتوں میں دائر کردہ مفاد عامہ کی عرضی کے لئے دیاکیا گیا جس کے نتیجے میں بچوں کے حقوق کے تحفظ کے تعلق سے قانونی منظرنامے میں اہم تبدیلیاں آئیں۔ ‘بال ادھیکار’ زمرے میں یہ اعزازانھیں سپریم کورٹ کی جسٹس مورتی این کوٹیشور سنگھ کے ہاتھوں دیاگیا۔

محترمہ بیہورا نے جووینائل جسٹس ایکٹ 2005 کے نفاذ میں خامیوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ایک مفاد عامہ کی عرضی دائر کی تھی، جس کے نتیجے میں بچوں کے تحفظ کے قوانین میں اہم اصلاحات اور ملک بھر میں نظامی میکانزم کو مضبوط بنایا گیا۔

اس موقع پر ایگزیکٹو ڈائریکٹر، انڈیا چائلڈ پروٹیکشن محترمہ سمپورن بیہورا نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایوارڈ اس طرح کے پلیٹ فارم کے قیام میں ایک عظیم شراکت ہے۔ اس سے ایک ایسا ماحول اور ایکو سسٹم بنانے میں مدد ملے گی جہاں لوگ متحد ہو کر بچوں کے استحصال اور بدسلوکی سے بچانے کے لیے ایک آواز میں اپنی اجتماعی آواز اٹھا سکیں اور بچوں کے تحفظ اوران کی دیکھ بھال کو یقینی بنائیں۔

محترمہ بیہورا کو ایوارڈ دیے جانے پر اظہار مسرت کرتے ہوئےجسٹ رائٹس فار چلڈرن الائنس کے بانی بھون ریبھو نے کہا کہ ڈاکٹر بیہورا جیسے لوگ جو بچوں کی انصاف تک رسائی کو یقینی بنانے کے عزم اور ارادے سے مخلصانہ طور پر خاموشی سے کام کر رہے ہیں، وہ ملک میں سرگرم کارکنوں کی نوجوان نسل کے لیے ایک تحریک ہیں۔انتظامی اصلاحات کے لیے سپریم کورٹ سے مختلف ہائی کورٹوں میں دائر ان کی پی آئی ایل ملک میں بچوں کی اسمگلنگ، بچوں کی عصمت دری، بچوں کے جنسی استحصال، بچوں کی شادی اور چائلڈ لیبر کو نمایاں طور پر کم کرنے کا ایک ذریعہ ثابت ہوئی ۔

یو این آئی۔ ایف اے۔م الف

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں