نئی دہلی، سپریم کورٹ نے آج کہا کہ اس عدالت کی اجازت کے بغیر سناتن دھرم پر مبینہ طور پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے لئے تنازعہ میں گھرے تمل ناڈو کے وزیر اور دراوڑ منیترا کزگم (ڈی ایم کے) کے لیڈر ادے ندھی اسٹالن کے خلاف فوجداری کا کوئی نیا مقدمہ درج نہیں کیا جانا چاہئے۔
چیف جسٹس سنجیو کھنہ ، جسٹس سنجے کمار اور کے وی وشواناتھن کی بنچ نے مسٹرا سٹالن کی درخواست پر کہ مختلف ریاستوں میں ان کے خلاف شروع کی گئی فوجداری کی تمام کارروائیوں (ان کے تبصروں پر) کو ایک ساتھ کردیا جائے، سماعت کرتے ہوئے عدالت نے انہیں عبوری راحت دیتے ہوئے کہا کہ یہ عبوری حکم ان کے خلاف کئے جانے والے کسی بھی نئے کیسز پر نافذالعمل ہوگا اور اس معاملے پر مزید کوئی مقدمہ درج نہ کیا جائے۔ عدالت نے اس معاملے کی اگلی سماعت کے لئے اپریل میں لسٹ کئے جانے کی ہدایت دی ۔
عدالت عظمیٰ کا حکم نظر ثانی کی درخواست کے بعد آیا جس میں بہار میں مسٹر اسٹالن کے خلاف نئی ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
یہ تنازعہ ستمبر 2023 میں شروع ہوا، جب مسٹر اسٹالن نے چنئی میں تمل ناڈو پروگریسو رائٹرز آرٹسٹ ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام ایک پروگرام کے دوران مبینہ طور پر متنازعہ ریمارکس دئے تھے۔
یو این آئی ۔ ع خ