پہلگام حملہ: پولیس نے دو پاکستانیوں سمیت تین کے خاکے جاری کئے

سری نگر، جموں و کشمیر پولیس نے پہلگام دہشت گر دانہ حملے میں مبینہ طور پر ملوث تین دہشت گردوں کے خاکے جاری کیے ہیں جن میں دو پاکستانی شہری بھی شامل ہیں واضح رہے کہ منگل کے روز سیاحتی مقام پہلگام کی بیسرن وادی میں دہشت گردانہ حملے میں 25 سیاح اور ایک مقامی شخص جاں بحق ہوا۔ اس سانحے سے جموں وکشمیر سمیت پورے ملک میں ماتم کا ماحول ہے۔

پولیس نے جمعرات کو تین حملہ آوروں کے خاکے جاری کیے اور ان کی شناخت اننت ناگ کے عادل حسین ٹھوکر اور دو پاکستانیوں علی بھائی عرف طلحہ بھائی اور ہاشم موسیٰ عرف سلیمان کے طور پر کی ہے۔

پولیس نے بتایا: ‘یہ تینوں بیسرن پہلگام میں عام شہریوں پر ہوئے دہشت گردانہ حملے میں ملوث ہیں’۔

پولیس نے پہلگام حملے کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والے یا اس کی رہنمائی کرنے والے کے لیے 20 لاکھ روپیے کے انعام کا اعلان کیا ہے۔

پاکستان میں مقیم لشکر طیبہ کی پراکسی تنظیم ‘دی ریزسٹنس فرنٹ’ (ٹی آر ایف) نے سیاحوں پر حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

دریں اثنا پہلگام حملے کی تحقیقات کے سلسلے میں ایک بڑے کریک ڈاؤن میں وادی کے کئی اضلاع سے تقریباً 15 سو مشتبہ افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔

ایک اعلیٰ پولیس عہدیدار نے بتایا کہ حراست میں لیے گئے افراد میں مشتبہ اوور گراؤنڈ ورکرز(او جی ڈبلیو) اور ملی ٹنٹ سرگرمیوں سے متعلق پیشگی ریکارڈ رکھنے والے افراد شامل ہیں۔

اس کیس کو فی الحال جموں و کشمیر پولیس سنبھال رہی ہے جس نے پہلے ہی پولیس اسٹیشن پہلگام میں ایک کیس درج کیا ہے۔

امکان ہے کہ آنے والے دنوں میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) اس کیس کی تحقیقات سنبھالے گی۔

یو این آئی ایم افضل

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں