پہلگام حملہ: کشمیری گائیڈ نے چھتیس گڑھ کے گیارہ سیاحوں کی جان بچائی

سری نگر، پہلگام میں دہشت گردوں کے وحشیانہ حملے کے دوران، کشمیری گائیڈ نزاکت احمد شاہ نے اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر چھتیس گڑھ کے سیاحوں کی جان بچائی۔ اس حملے میں 26 افراد کی جان گئی، جن میں ایک نیپالی شہری بھی شامل تھا، لیکن شاہ نے اپنی جرات اور بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے سیاحوں کو موت کے منہ سے نکال کر انہیں محفوظ مقام تک پہنچایا۔

نزاکت شاہ نے میڈیا کو بتایا کہ 17 اپریل کو چھتیس گڑھ سے 4 جوڑے اور 3 بچے پہلگام سیر کے لیے آئے تھے۔ وہ انہیں سری نگر، گلمرگ اور کشمیر کے مختلف مقامات کی سیر کروا رہے تھے اور پہلگام ان کا آخری مقام تھا۔ 22 اپریل دوپہر 12 بجے وہ اپنے گروپ کو بئیسرن میں لے گئے جو کہ “منی سوئٹزرلینڈ” کے طور پر جانا جاتا ہے۔ وہاں سیاح گھوڑے کی سواری کر رہے تھے اور تصاویر لے رہے تھے کہ اچانک گولیوں کی آواز سنائی دی، جس نے پورے علاقے میں افراتفری مچا دی۔

شاہ نے فوراً بچوں کو محفوظ طریقے سے زمین پر بٹھایا اور ان کے لیے چھپنے کی جگہ فراہم کی۔ اس کے بعد، وہ انہیں ایک چھوٹے راستے سے باہر نکال کر پہلگام کی طرف دوڑ گئے اور انہیں ہوٹل میں چھوڑا۔ پھر وہ واپس آئے اور باقی سیاحوں کو بھی محفوظ طریقے سے نکال کر انہیں ہوٹل پہنچایا۔

اس حملے کے دوران شاہ کے قریبی رشتہ دار عادل حسین کی جان بھی گئی، لیکن نزاکت شاہ نے سیاحوں کی حفاظت کو اپنی ذاتی غم سے بالا رکھا اور انہیں بچانے کے لیے اپنی جان کو خطرے میں ڈالا۔

بی جے پی یووا مورچہ کے رہنما اروند اگروال، جو اس سیاحتی گروپ کا حصہ تھے، نے سوشل میڈیا پر شاہ کی جرات کو سراہتے ہوئے کہا، ’آپ نے اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر ہماری جان بچائی، ہم کبھی بھی اس احسان کا بدلہ نہیں چکا سکیں گے۔‘

سیاح شیوانشی جین نے بھی شاہ کی بہادری کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ جب فائرنگ شروع ہوئی، تو شاہ نے سب کو باہر نکال کر ایک محفوظ مقام پر پہنچایا۔

کُل دیپ ستھاپک نے نزاکت شاہ کی جرات کو سراہتے ہوئے کہا، ’آپ نے جو جرات اور ہمت دکھائی، وہ نہ صرف زندگی بچانے کا عمل تھا بلکہ انسانیت کو بھی زندہ رکھنے کا عمل تھا۔‘

یو این آئی-ارشید بٹ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں