سری نگر، لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے جمعے کے روز جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے ملاقات کی اور پہلگام میں ہوئے المناک دہشت گرد حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ایسی بزدلانہ کارروائیاں ملک کی یکجہتی کو کمزور نہیں کر سکتیں، بلکہ قوم مزید مضبوطی سے ابھرے گی۔
راہل گاندھی، جو آج صبح ہی سرینگر پہنچے، نے سب سے پہلے فوج کے 92 بیس اسپتال میں زخمی سیاحوں سے ملاقات کی اور ان کی جلد صحت یابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ اس کے بعد وہ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی رہائش گاہ پہنچے جہاں دونوں رہنماؤں کے درمیان تقریباً ایک گھنٹے تک بات چیت جاری رہی۔
ذرائع کے مطابق، گفتگو میں حملے کے بعد وادی کی مجموعی صورت حال، سیاحتی شعبے پر اس کے اثرات، مقامی عوام کے جذبات اور امن و امان کی بحالی پر تفصیلی غور کیا گیا۔ راہل گاندھی نے عمر عبداللہ کو یقین دہانی کرائی کہ ان کی جماعت ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی تاکہ وادی میں امن و سکون کو یقینی بنایا جا سکے۔
راہل گاندھی نے کہا،’پہلگام جیسے پُرامن اور خوبصورت مقام پر اس قسم کا حملہ نہ صرف انسانیت کے خلاف جرم ہے بلکہ یہ وادی کی روایتی مہمان نوازی پر بھی حملہ ہے۔ ہمیں مل کر نفرت کی اس سازش کو ناکام بنانا ہوگا۔‘
اس موقع پر وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے راہل گاندھی کے دورۂ کشمیر کو ایک مثبت قدم قرار دیا اور ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا،’یہ ہمارے لیے حوصلہ افزائی کی بات ہے کہ ملک کی سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کے لیڈر اس دکھ کی گھڑی میں کشمیری عوام اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘
راہل گاندھی نے اس سے قبل سیاحت، تجارت اور طلبہ کی نمائندہ تنظیموں کے وفود سے بھی ملاقات کی اور ان کے مسائل سنے۔
یو این آئی- ارشید بٹ