قوم ایسی کارروائی چاہتی ہے کہ دوبارہ ایسے حملے کبھی نہیں ہوں:ڈاکٹرفاروق

بھارت حملے کے ذمہ داروں کو منہ توڑ جواب دے گا
ہم نے دوقومی نظریہ1947میںردکیااورابھی بھی ہمیں یہ نظریہ منظور نہیں
سری نگر:جے کے این ایس : پہلگام دہشت گردانہ حملے کے تناظر میں، جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدرفاروق عبداللہ نے پیر کو پاکستان کی سخت مذمت کرتے ہوئے، ماضی کے اقدامات کی تاثیر پر سوال اٹھاتے ہوئے مستقبل میں ایسے حملوں کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔جے کے این ایس کے مطابق جموں میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے فاروق نے انسانیت کی قدر کو سمجھنے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے پاکستان کےساتھ بات چیت کے لیے اپنی ماضی کی وکالت کا ذکر کیا۔انہوں نے پاکستان کے اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے انسانیت کا قتل کیا ہے اور بھارت سے اپنے اصولوں پر سمجھوتہ کرنے کی توقع نہیں رکھنی چاہیے۔عمرعبداللہ نے کہا کہ میں ہر بار پاکستان کے ساتھ بات چیت کا حامی تھا، ہم اپنے پیاروں کو کھونے والوں کو کیا جواب دیں گے؟ کیا ہم انصاف کر رہے ہیں؟انہوںنے کہاکہ بالاکوٹ نہیں، آج قوم چاہتی ہے کہ اس طرح کے حملے کئےجائیں تاکہ اس قسم کے حملے کبھی نہ ہوں۔پاکستان کو مزید نشانہ بناتے ہوئے ڈاکٹرفاروق عبداللہ نے دو قومی نظریہ کو مسترد کرتے ہوئے ہندوستان کے اتحاد پر زور دیا اور زور دیا کہ ہندو، مسلمان، سکھ اور عیسائی سب ایک ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ بھارت حملے کے ذمہ داروں کو منہ توڑ جواب دے گا۔انہوںنے کہاکہ ہمیں افسوس ہے کہ آج ہمارا پڑوسی بھی نہیں سمجھتا کہ اس نے انسانیت کا قتل کیا ہے، اگر وہ سمجھتے ہیں کہ ہم ایسا کر کے پاکستان کے ساتھ جائیں گے تو ہمیں ان کی غلط فہمی دور کرنی چاہیے۔

فاروق عبداللہ نے کہاکہ ہم 1947میں ان کےساتھ نہیں گئے تھے تو آج کیوں جائیں گے، ہم نے اس وقت دو قومی نظریہ کو پانی میں پھینک دیا، آج ہم بھی دو قومی نظریہ کو ماننے کو تیار نہیں۔فاروق عبداللہ نے کہاکہ ہم ہندو، سکھ، ہم مسلمان، ایک بن کر انہیں مناسب جواب دیں۔اس سے پہلے آج، فاروق نے پہلگام حملے سے خطاب کے لیے جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں شرکت کی۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی سے سوال کیا جانا چاہئے کہ22 اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے تناظر میں پاکستان کو کیا ’جواب‘ دیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں