پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد نئی دہلی میں اعلیٰ سطحی سلسلہ وارجائزہ میٹنگوںکا انعقاد

آج وزیراعظم مودی کی صدارت میں 3 غیرمعمولی اجلاس
حالیہ فیصلوں کے تناظر میںسیکورٹی صورتحال اور آئندہ لائحہ عمل پر اہم تبادلہ خیال کاامکان
سری نگر: جے کے این ایس: وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں میٹنگوں کا ایک سلسلہ بدھ کو طے شدہ ہے کیونکہ ملک22اپریل کو پہلگام میں ہونے والے ہلاکت خیز دہشت گردانہ حملے کے تناظر میں اپنی سیکورٹی تیاریوں کا جائزہ لے رہا ہے ۔اس دوران مرکزی وزارت داخلہ کی ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی ،جس میں مرکزی داخلہ سیکرٹری کے علاوہ مختلف سیکورٹی ایجنسیوں کے اعلیٰ افسران موجودتھے ۔جے کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق حساس اور اہم ترین سیکورٹی معاملات پر فیصلہ لینے والی کابینہ کمیٹی برائے سلامتی کی اہم میٹنگ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں بدھ30اپریل کو نئی دہلی میں منعقد ہونے والی ہے ۔ یہ پہلگام حملے کے بعد اعلیٰ ترین سطح پر بات چیت کا دوسرا دور ہوگا۔ اس اہم ترین میٹنگ میں سیکورٹی کی تیاریوں پر بات ہونے کا امکان ہے۔

وزیراعظم کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے سلامتی کی اہم میٹنگ مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ ،وزیردفاع راجناتھ سنگھ ،وزیر خارجہ ایس جئے شنکر اور مرکزی وزیرخزانہ نرملاسیتارمن بھی موجود ہوں گی ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق کابینہ کمیٹی برائے سلامتی کی میٹنگ کے بعد سیاسی امور کی کابینہ کمیٹی کی میٹنگ بھی وزیراعظم مودی کی صدارت میں منعقد ہوگی۔ سیاسی امور کی کابینہ کمیٹی میں وزیر اعظم کے علاوہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، وزیر داخلہ امیت شاہ، روڈ ٹرانسپورٹ کے وزیر نتن گڈکری، وزیر صحت جے پی نڈا، وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن، اور دیگر سینئر وزراءشامل ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق کابینہ کمیٹی برائے سلامتی اور سیاسی امور کی کابینہ کمیٹی کی الگ الگ میٹنگوں کے بعد کابینہ کی اقتصادی امور کمیٹی کا اجلاسبھی ہوگا،جبکہ ان میٹنگوں کے بعد کابینہ کا اجلاس ہوگا۔پہلگام قتل عام کے2دن بعد جمعرات کو اپنی آخری میٹنگ میں، کابینہ کمیٹی برائے سلامتی نے ملک کی مجموعی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا تھا اور فورسز کو چوکس رہنے کی ہدایات دی گئی تھیں۔اور اس عزم کا اظہار کیا گیاتھاکہ پہلگام خون ناحق کے قصورواروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔پہلگام حملے میں اس کے کردار کے سامنے آنے کے بعد پاکستان کےخلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے، کابینہ کمیٹی برائے سلامتی نے اسلام آباد کے ساتھ پانی کی تقسیم کا ایک اہم معاہدہ، انڈس واٹر ٹریٹی کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔کمیٹی نے سارک کے ویزے بھی معطل کر دئیے، واہگہ،اٹاری بارڈر بند کر دینے کافیصلہ لیا، اور پاکستان کے ساتھ سفارتی تعلقات کو گھٹا دیا۔حکومت نے ہندوستان میں مقیم تمام پاکستانیوں کو بھی کہا تھا کہ وہ اتوار27اپریل تک اپنے وطن واپس آجائیں، اور میڈیکل ویزا رکھنے والوں کو منگل30اپریل تک کی مہلت دی گئی ہے۔اس دوران مرکزی وزارت داخلہ کی ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی ،جس میں مرکزی داخلہ سیکرٹری کے علاوہ مختلف سیکورٹی ایجنسیوں کے اعلیٰ افسران موجودتھے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق میٹنگ میں موجود افراد میں مرکزی داخلہ سکریٹری گووند موہن ، بارڈر سیکورٹی فورس، آسام رائفلز اور نیشنل سیکیورٹی گارڈ کے ڈائریکٹر جنرلز، سنٹرل ریزرو پولیس فورس اور سنٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورس کے سینئر افسران شامل ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں