بیرون ریاستوںمیں زیرتعلیم کشمیری طلبہ خوف کے شکار
وزیر داخلہ امت شاہ اور تمام وزرائے اعلیٰ فوری مداخلت کریں:محبوبہ مفتی
سری نگر: جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے منگل کو پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ملک بھر میں زیر تعلیم کشمیری طلباءکی حفاظت پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسے ایسے طلبا کی طرف سے پریشان کن کالیں موصول ہو رہی ہیں جو بڑھتے ہوئے تناو ¿ اور دھمکیوں کے واقعات کی وجہ سے خوف میں جی رہے ہیں۔جے کے این ایس کے مطابق پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے سماجی رابطہ گاہ ایکس (سابقہ ٹویٹر)پر اپنے ایک پوسٹ میں لکھاہے کہ ”جاری بدامنی کی وجہ سے خوف میں زندگی گزارنے والے ہندوستان بھر میں زیرتعلیم کشمیری طلبہ کی پریشان کن کالیں موصول ہو رہی ہیں۔ کچھ اداروں نے امتحانات ملتوی کر دئیے ہیں اور طلبہ کو معمول کے حالات بحال ہونے تک گھر واپس آنے کا مشورہ دیا گیاہے جبکہ دیگر نے فیصلہ کیا ہے“۔محبوبہ مفتی نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور تمام ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ پر زور دیا کہ وہ فوری مداخلت کریں اور کشمیری طلبہ کے تحفظ کو یقینی بنائیں جب تک کہ وہ بحفاظت واپس نہ آجائیں۔انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پھیلائی جانے والی فرقہ وارانہ نفرت میں اضافے کی بھی مذمت کی اور تقسیم کو بھڑکانے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔پی ڈی پی کی صدرنے مزید کہا کہ سوشل میڈیا پر فرقہ وارانہ نفرت پھیلانے والوں کو ایک مضبوط پیغام بھیجا جانا چاہیے۔ امن اور ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے ان تفرقہ انگیز قوتوں کی نشاندہی کی جانی چاہیے اور ان سے سختی سے نمٹا جانا چاہیے۔محبوبہ نے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ تعلیمی اداروں اور مقامی پولیس کےساتھ تال میل کریں تاکہ کسی بھی قسم کی کشیدگی کو روکا جا سکے اور جموں و کشمیر کے طلبہ کی حفاظت اور وقار کو یقینی بنایا جا سکے۔
