NIAچیف سدانند دتے کی پہلگام آمد
حملہ آوروں کی معاونت اور سازش میں شامل14مقامی دہشت گردوںکی شناخت
سری نگر: جے کے این ایس : پہلگام دہشت گردانہ حملہ کیس سے متعلق تحقیقات کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد قومی تحقیقاتی ایجنسی(NIA) کے ڈائریکٹر جنرل سدانند دتے جمعرات کو جموں و کشمیر کے پہلگام پہنچے جب ایجنسی نے ہلاکت خیزاوردہشت ناک معاملے کی جانچ شروع کی۔جے کے این ایس کے مطابق میڈیا رپورٹس میں بتایاگیاکہ اتوار کو قبل ازیں، قومی تحقیقاتی ایجنسی(NIA) نے پہلگام دہشت گردانہ حملہ کیس جموں و کشمیر پولیس سے لے لیا اور اس مہلک حملے کی تحقیقات شروع کی جس کے نتیجے میں26شہری مارے گئے۔مرکزی انسداد دہشت گردی ایجنسی نے وزارت داخلہ کے انسداد دہشت گردی اور کاو ¿نٹر ریڈیکلائزیشن (CTCR) ڈویڑن کی طرف سے معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے جاری کردہ ایک حکم کے بعد ہفتہ کے آخر میں باضابطہ طور پر ایک تازہ ایف آئی آر درج کی، کیونکہ پاکستان میں قائم دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کی پراکسی، مزاحمتی محاذ (TRF) نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ قومی تحقیقاتی ایجنسی(NIA) نے واقعہ کے5 دن بعد اور اس کی ٹیم نے حملے کی جگہ کا دورہ کرنے کے 4 دن بعد کیس کو اپنے ہاتھ میں لیا اور جموں و کشمیر پولیس کی اس بات کی تحقیقات میں مدد کرنا شروع کر دی کہ تقریباً20 سالوں میں اس خطے میں شہریوں پر سب سے مہلک حملہ کیا سمجھا جاتا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اس پیشرفت سے باخبر سرکاری ذرائع نے بتایا کہ این آئی اے نے باضابطہ طور پر جموں و کشمیر پولیس سے کیس لے لیا ہے اور اس کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے۔ قومی تحقیقاتی ایجنسی(NIA) کی ٹیم سے توقع ہے کہ وہ حملے کی جگہ کا مکمل جائزہ لے گی، فرانزک شواہد اکٹھے کرے گی، اور قتل عام کے ذمہ داروں کی شناخت میں مدد کرے گی۔قومی تحقیقاتی ایجنسی کا یہ اقدام انٹیلی جنس ایجنسیوں کی جانب سے جموں وکشمیرمیں سرگرم14 مقامی دہشت گردوں کی فہرست مرتب کرنے کے درمیان آیا ہے۔ذرائع کے مطابق، یہ افراد جن کی عمریں20 سے40 سال کے درمیان ہیں، پاکستان سے غیر ملکی دہشت گردوں کو لاجسٹک اور زمینی سطح پر مدد فراہم کرنے کے لیے سرگرم عمل ہیں۔شناخت شدہ کارندوں کا تعلق مبینہ طور پر پاکستان کی حمایت یافتہ تین بڑی دہشت گرد تنظیموں حزب المجاہدین، لشکر طیبہ ، اور جیش محمد سے ہے۔ ان میں سے 3 مقامی دہشت گردوںکا تعلق حزب المجاہدین سے، 8 کا لشکر طیبہ سے اور 3 کا جیش محمدسے تعلق ہے۔ذرائع نے ان افراد کے ناموں کا انکشاف کیا ہے جن میں21سالہ عادل رحمان ڈینٹو ، 28سالہ آصف احمد شیخ ،23سالہ احسن احمد شیخ ، 20سالہ حارث نذیر ،20سالہ عامر نذیر وانی ، یاور احمد بٹ،24سالہ آصف احمد کھانڈے ، 21سالہ نصیر احمد وانی ، 27سالہ شاہد احمد کٹے ، 27سالہ عرفان احمد ، ہارون رشید گنائی اورذاکر احمدگنائی بھی شامل ہیں۔ دہشت گردی کے ان مقامی معاونین کی شناخت اس وقت سامنے آئی ہے جب ایجنسیاں سرحد پار دہشت گردی کی سہولت فراہم کرنے والے سپورٹ نیٹ ورکس کو ختم کرنے کی کوششیں تیز کر رہی ہیں۔سیکورٹی فورسز نے پورے جنوبی کشمیر میں، خاص طور پر اننت ناگ اور پلوامہ اضلاع میں مربوط کارروائیاں شروع کی ہیں، جہاں خیال کیا جاتا ہے کہ فہرست میں شامل کئی افراد کام کر رہے ہیں۔ سینئر عہدیداروں نے اشارہ کیا کہ یہ نام ایک بڑے انٹیلی جنس ڈوزیئر کا حصہ ہیں جو مزید حملوں کو روکنے اور وادی میں دہشت گردی کی رسد میں خلل ڈالنے کے لئے استعمال کیا جارہا ہے۔
