مذاکرات کے حوالے سے میرواعظ کا بیان جرات مندانہ فیصلہ: مظفر حسین بیگ

خبراردو:پی ڈی پی کے سرپرست اعلیٰ مظفر حسین بیگ نے حریت (ع) چیرمین میر واعظ عمر فاروق کی جانب سے بات چیت کےلئے حامی بھرنے پر اپنے ردعمل میں کہا کہ یہ کافی مدت کے بعد حریت کانفرنس نے ایک جرات مندانہ قدم اُٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں ریاست کی آئینی شخصیت کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے تو ہمیں روٹھ جانے کے بجائے بات چیت کےلئے سامنے آنا ہوگا۔

پی ڈی پی کے سرپرست اعلیٰ مظفر حسین بیگ نے سوموار کو حریت کانفرنس کی جانب سے بات چیت کےلئے حامی بھرنے پر اپنے ردعمل میں کہا کہ حریت کانفرنس نے کافی مدت کے بعد جرا¿ت مندانہ قدم اُٹھایا ہے۔ مظفرحسین بیگ کا کہنا تھا کہ حریت (ع) چیرمین میرواعظ عمر فاروق کی جانب سے مذاکرات کی حمایت ایک خوش آئندہ فیصلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرواعظ نے جو بھی بات چیت کےلئے خواہش ظاہر کی ہے وہ واقعی طور پر حقیقت پسندانہ اور دانش مندانہ اقدام ہے۔

مظفر حسین بیگ کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں ریاست جموںو کشمیر کی خصوصی اور آئینی شخصیت کو محفوط اور برقرار رکھنا ہے تو ہمیں بات چیت کے سواکوئی چارہ کار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ روٹھ جانے سے مسائل سلجھنے کے بجائے مزید اُلجھ جاتے ہیںاور وقت گزرنے کےساتھ ساتھ ان میں مزید پیچیدگیاں شامل ہوجاتی ہیں۔مظفر حسین بیگ نے بتایا کہ اگر چہ کافی مدت کے بعد ہی سہی لیکن حریت کا تازہ اقدام جرا¿ت مندانہ فیصلہ ہے جس کی ہم دل سے سراہنا کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب مرکزی سرکار پر منحصر ہے کہ وہ حریت کانفرنس کی سنجیدہ کوشش کا مثبت جواب دے۔ اس موقعے پر مظفر حسین بیگ نے گورنر ستیہ پال ملک کے بیان کا بھی کھلے دل سے خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ موصوف نے مذاکرات کی بات کرکے عوام دوست اقدام اُٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گورنر کا مسئلہ کشمیر کے حوالے سے منفرد اپروچ رہا ہے جو ہر حال حوصلہ افزا ہے۔

مظفر حسین بیگ نے بتایا کہ میں اُمید کرتا ہوں کہ گورنر ستیہ پال کشمیریوں کی جائز اُمیدوں اوراُمنگوں کو ترجمانی کرکے انہیں مرکزی سرکار تک پہنچائیں گے جس کے بعد نئی دہلی پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ وہ اس حوالے سے مثبت ردعمل کا اظہار کرے۔ پی ڈی پی سرپرست کا کہنا تھا کہ اگر مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بات چیت کا راستہ بند رکھا جائےگا تو جموں وکشمیر جہنم میں تبدیل ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ میں اُمیدکرتا ہوں کہ حریت (ع) چیرمین میرواعظ عمر فاروق اپنے بیان سے منہ نہیں موڑیں گے بلکہ اس پر سختی کےساتھ قائم اور کاربند رہیں گے کیوں کہ مسائل کے تصفیہ کےلئے بات چیت کے بغیر اور کوئی چارہ کار نہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں