خبراردو:جنوبی کشمیر کے ترال کے جنگلات میں فورسز اور جنگجوؤں کے درمیان مختصر مسلح تصادم آرائی میں انصار غزوۃ الہند کا ایک مقامی جنگجو جاں بحق ہوا ہے جبکہ جھڑپ میں 2جنگجو ممکنہ طور پرفرار ہونے میں میاب ہوئے ہیں۔
جنوبی کشمیر کے قصبہ ترال کے در افتادہ علاقے برن پتھری ناگہ بل کے جنگلات میں جنگجوؤں کی موجود گی کی اطلاع ملنے کے بعد فوج کے42RR نے منگل اور بدھ کی درمیانی رات کو وسیع جنگلاتی حصے کو محاصرے میں لیا اور بدھ کے الصبح سے ہی مذکورہ جنگلات کی طرف مذیدکمک کو طلب کر کے جنگجوؤں مخالف آپریشن شروع کیاجس دوران فورسز اور جنگجوؤں کے درمیان گولیوں کامختصر تبادلہ ہوا جو تقریباًنصف گھنٹے تک جا ری رہا اور ایک دھماکے کے بعد جنگلات میں خاموشی چھا گئی۔مقامی لوگوں نے بتایا اسی اثنا میں فوج،پولیس، سی آر پی ایف اور ایس او جی ترال کو علاقے میں طلب کیا گیا ہے جنہوں نے ممکنہ طور فرار ہوئے جنگجوؤں کی تلاش تیز کر دی جس دوران فورسز نے علاقے میں ایک کمین گاہ کو تباہ کیا جبکہ ایک جنگجوؤں کا اسلحہ بھی برآمد کر کے جنگجوؤں کی تلاش تیز کر دی ہے جس دوران بعد میں جنگجوؤں جس کی شناخت شبیر احمد ملک ولد عبدل احد ملک ساکن ناگہ بل ترال کی لاش جھڑپ کی جگہ سے معمولی دوری پر برآمد کر لی ہے جو ممکنہ طورفرار ہونے کی کوشش کی دوران جاں بحق ہوا ہے.
ذرائع نے بتایا شبیر احمد ملک نے ستمبر2018میں لشکر طیبہ عسکری تنظیم کے ساتھ شمولیت اختیار کی تھی اور کچھ ماہ تک اسی کے ساتھ سرگرم رہاجس کے بعد انہوں حال ہی میں انصار غزوت الہندکے کمانڈر ذاکر موسیٰ کی ہلاکت سے چند روز قبل انکی پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔آبائی علاقے کے لوگوں کے مطابق شبیر احمد کم عمری میں ہی یتیم ہوا تھا جو اپنی بیوہ والدہ کے ساتھ رہتا تھا اور گھر کا گزارہ چلانے کے لئے انہوں نے نانوائی کا پیشہ اختیار کیا ہے جہاں 2017ء میں انہیں پولیس ڈھونڈ رہی ہے جس کے بعد انہیں جموں سے گرفتار کیا گیا جہاں جموں کے ایک جیل میں بھی کچھ وقت تک بند رہنے کے بعد انہیں رہا کیا گیاجس دوران شبیر اپنے گھر میں کام کاج کرتا تھا جس دوران وہ ستمبر2018ء میں اچانک لاپتہ ہوا اور بعد میں افراد خانہ کو اس بات کا علم ہوا کہ شبیر نے جنگجوؤں کے ساتھ شمولیت اختیار کی ہے اور تب سے آج تک ان کے گھر پر ہر روز چھاپے پڑتے تھے۔
پولیس ذرائع نے بتایا فورسز کو برن پتھری ناگہ بل کے جنگلات میں تین جنگجوؤں کی موجود گی کی اطلاع ملی تھی جس کے بعد انہوں نے علاقے کا محاصرے میں لے کر تلاشی کارروائیوں کا سلسلہ تیز کیا جس دوران طرفین کے درمیان گولیوں کا شدد تبادلہ ہوا ہے جس میں انصار غزوت الہند سے وابستہ ایک مقامی جنگجوؤں جاں بحق ہوا ہے جبکہ جنگلات میں مزکورہ جنگجوؤں کی کمین گاہ کو بھی تباہ کیا گیا ہے۔ ذرائع نے مزید کہا کہ واقعے میں ممکنہ طور2جنگجوؤں فرار ہونے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ اس دوران لاش کو قانونی و طبی لوازمات پورے کرنے کے بعد پولیس اسٹیشن ترال منتقل کیا گیا ہے۔ ادھر علاقے میں فائرنگ کے ساتھ ہی جب علاقے کی طرف فورسز کی اضافی نفری جھڑپ والے جگہ کی طرف جا رہی تھی تو بس اسٹینڈ ترال میں کچھ نوجوانوں فورسز گاڑیوں پر شدید پتھراو کیا جس دوران علاقے میں تمام دکانیں بند ہوئیں اور ٹرانسپورٹ سڑکوں سے آناً فاناً غائب ہوا جس کے نتیجے میں قصبے میں مکمل ہڑتال رہی۔
ادھرنوجوانوں نے جھڑپ والی جگہ کی طرف جانے والی اوحد سڑک پر باری پتھر اور رکاٹیں ڈالی اور جنگل سے آپریشن کے بعدواپس آرہے فورسز پر ماحچھامہ،ناگہ بل اور کہیل کے مقامات پر شدید پتھراو کیا جس دوران فورسز نے نوجوانوں کو منتشر کرنے کے لئے پیلٹ اور آنسوں گیس کے درجنوں گولے داغے جس کے نتیجے میں مزکورہ مقامات پر متعدد نوجوان زخمی ہوئے۔جبکہ پورے علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا ہوا ہے جبکہ شام دیر گئے تک لوگ نعش کے انتظار میں تھے۔