خبراردو: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے 2روزہ دورے کے آخری دن جمعرات کو ایس کے آئی سی سی میں پارٹی لیڈران و کارکنان کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے جنگجوئیت اور منشیات کے پھیلاؤ کو ختم کرنے پر زور دیا۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے 2روزہ دورے کے آخری دن جمعرات کو ایس کے آئی سی سی میں پارٹی لیڈران اور کارکنوں کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے وادی کشمیر میں جنگجوئیت کو ختم کرنے پر زور دیا۔ معلوم ہوا کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے پارٹی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کارکنوں پر زور دیا کہ وہ زمینی سطح پر پارٹی کو مضبوطی اور استحکام بخشنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگائیں۔ انہوں نے پارٹی کارکنان پر زور دیا کہ وہ ریاست بالخصوص وادی کشمیر میں امن و امان کو قائم کرنے کیلئے اپنی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر یہاں بڑھتی جنگجوئیت کو ختم کرنے میں اپنا رول ادا کریں۔جمعرات کی دوپہر منعقدہ میٹنگ کے دوران امت شاہ نے ریاست کو درپیش مختلف مسائل کی طرف پارٹی لیڈران اور کارکنوں کی توجہ مبذول کراتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ وہ وادی کشمیر میں نوجوانوں کی طرف سے ہتھیار اُٹھانے کے واقعات پر لگام کسنے کیلئے اپنا مؤثر رول ادا کریں۔
انہوں نے بتایا کہ ریاست جموں وکشمیر کو مختلف مسائل درپیش ہے جن میں امن و قانون کی صورتحال کو بحال کرنا، نوجوانوں کو مین اسٹریم میں لانا، منشیات کے پھیلاؤ پر لگام کسنا، بے روزگاری پر قابو پانا وغیرہ شامل ہیں۔ کشمیرنیوز سروس کو ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ میٹنگ کے دوران پارٹی لیڈران اور کارکنان کی طرف سے وزیر داخلہ کی توجہ کئی اہم معاملات کی طرف مبذول کرائی گئی۔ بی جے پی کے مقامی لیڈران و کارکنان نے وزیر داخلہ پر زور دیا کہ وہ اپنی تمام تر توجہ ریاست کو درپیش مسائل کی جانب مبذول کرکے لوگوں کو راحت پہنچانے میں اپنا اہم کردار ادا کریں۔اس موقعے پر امت شاہ نے پارٹی کے ریاستی لیڈران پر واضح کردیا کہ وہ کشمیری نوجوانوں کو مین اسٹریم میں واپس لانے اور ان کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کیلئے خود کو متحرک رکھیں۔ امت شاہ نے پارٹی لیڈران پر واضح کیا کہ مرکزی سرکار کی جانب سے ریاستی نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلئے کئی اہم اسکیموں کو شروع کیا گیا ہے اور عنقریب یہاں کے نوجوانوں کو ان سے استفادہ کرنے کا موقعہ فراہم کیا جائیگا۔ذرائع نے بتایاکہ امت شاہ نے میٹنگ کے دوران اس بات پر سختی کیساتھ زور دیا کہ وادی کشمیرمیں جنگجوئیت کے خاتمے کیلئے ٹھوس بنیادوں پر کام کیا جائے تاکہ مقامی نوجوان جنگجوؤں کے صفوں میں شامل ہونے سے گریز کریں۔
انہوں نے بتایا کہ وادی میں امن کو بحال کرنے کیلئے مرکزی سرکار انتہائی سنجیدہ ہے اور اس حوالے سے کئی محاذوں پر کام کیا جارہا ہے تاہم امن و امان کی فضا کو بحال کرنے کیلئے پارٹی لیڈران اور کارکنوں کو بھی اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے اپنا مؤثر رول ادا کرنا ہوگا۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ وادی کشمیر میں نوجوانوں کی طرف سے جنگجوؤں کی صفوں میں بھرتی اور منشیات کے استعمال پر فوری طور پر قدغن لگانے کی ضرورت ہے تاکہ شرپسند عناصر کی جانب سے جاری خونین صورتحال کا ہمیشہ کیلئے خاتمہ ہوجائے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ میٹنگ کے دوران پارٹی لیڈران نے وزیرداخلہ کی توجہ پریس کالونی کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہا کہ صحافیوں کی فلاح و بہبود کیلئے شہر کے بیچوں بیچ قائم پریس کالونی کو مزید بڑھاوا دینے کی ضرورت ہے۔پارٹی لیڈران نے وزیر داخلہ کو بتایا کہ وادی کشمیر میں کئی اہم اور نامور صحافی بغیر سرکاری کوارٹروں کے ہیں اور اپنی پیشہ ورانہ ذمہ دارایاں ادا کرنے کے دوران انہیں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔ پارٹی لیڈران نے وزیر داخلہ کو بتایا کہ سینئر صحافیوں کیلئے سرکاری کوارٹروں کی سہولیات واگذار کی جانی چاہیے۔
خیال رہے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بدھوار کو اپنے دورے کا آغاز کرتے ہوئے سرینگر پہنچنے کیساتھ ہی یہاں سیاسی و سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کی خاطر گورنر انتظامیہ اور سیکورٹی ایجنسیوں کے اعلیٰ افسران کے ساتھ کئی اہم اور حساس معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔وزیر موصوف نے اس موقعے پر سالانہ امرناتھ یاترا سے متعلق اُٹھائے گئے انتظامات کا بھی تفصیلی جائزہ لینے کیساتھ ساتھ سیکورٹی ایجنسیوں کو بلا خلل یاترا جاری رکھنے کیلئے خصوصی ہدایات دیں۔دورے کے دوران وزیر داخلہ نے سرپنچوں کیساتھ بھی ملاقاتیں کرتے ہوئے ریاست بھر میں پنچایتی کام کاج سے متعلق جانکاری حاصل کی۔ ادھر دورے کے دوسرے روز وزیر داخلہ امت شاہ نے شہر کے کرن نگر علاقہ جاکرکھنہ بل پہلگام روڑ پر جنگجوؤں کے فدائین حملے میں مارے گئے پولیس افسر ارشد خان کے گھر جاکر اُن کے اہلخانہ کیساتھ ملاقات کرتے ہوئے ہمدردی کا اظہار کیا۔