اقوام متحدہ نے کشمیر میں حقوق البشرکی پامالیوں کو اگلے 3سال سرد خانے میں ڈالنے کیا اعلان

خبراردو:

بھارت کوکشمیرکے معاملے پرسفارتی سطح پراُسوقت ایک بڑی کامیابی حاصل ہوئی جبکہ اقوام متحدہ نے حقوق انسانی کی صورتحال سے متعلق مرتب اورشائع کئے جانے والے ’باقاعدہ رپورٹ‘سے کشمیرکوتین سال کیلئے الگ کردیا،مطلب یہ کہ آئندہ تین سال تک اقوام متحدہ کی جانب سے دنیاکے مختلف علاقوں کی حقوق انسانی صورتحال سے متعلق شائع کئے جانے والے سالانہ یاششمائی رپورٹوں میں کشمیرکے حالات یایہاں پائی جانے والی حقوق البشرصورتحال کاکوئی ذکرنہیں کیاجائیگا۔

میڈیارپورٹس کے مطابق سوئزرلینڈکے شہرجنیوامیں قائم اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرسے ملنے والی اطلاعات کے مطابق حقوق انسانی صورتحال سے متعلق مرتب اورشائع کی جانے والی باقاعدہ رپورٹوں سے کشمیرکوالگ رکھنے یاکہ ان رپورٹوں میں کشمیرکی صورتحال کاکوئی ذکرنہ کئے جانے کے پیچھے بین الاقوامی سیاسیات اورسخت سفارتی دباﺅکانتیجہ قراردیاجارہاہے ،اوراقوام متحدہ کے شعبہ حقوق انسانی کواپنی باقاعدہ رپورٹ سے کشمیرکوالگ رکھے جانے کے پیچھے کئی طاقتور اوربااثرممالک کاہاتھ بتایاجاتاہے ۔

اقوام متحدہ کے حکام اوربین الاقوامی سطح کے سفارتکاروں نے اسبات سے اتفاق کیاہے کہ سخت سفارتی دباﺅاوربین الااقوامی سیاسیات کی وجہ سے کشمیرکی صورتحال کاآئندہ کم سے کم تین سال کیلئے اقوام متحدہ کی جانب سے شائع کی جانے والی باقاعدہ رپورٹوں میں کوئی براہ راست ذکرنہیں ہوگا،اورنہ اس دوران کشمیرسے متعلق اقوام متحدہ یااسکے شعبہ حقوق انسانی کی جانب سے الگ سے کوئی رپورٹ منظرعام پرلائی جائے گی۔

سیاسی تجزیہ نگاروں کامانناہے کہ یہ کشمیرکے معاملے پربھارت کی ایک بڑی سفارتی جیت ہے کیونکہ دوبرس قبل ہی جب اقوام متحدہ کے شعبہ حقوق انسانی کے سربراہ کی جانب سے کشمیرمیں حقوق انسانی صورتحال سے متعلق ایک رپورٹ جاری کی گئی تھی توبھارت کوبین الااقوامی سطح پرسخت پریشانی کاسامناکرناپڑاتھاجبکہ بھارت نے اس رپورٹ کویہ کہہ کرمستردکیاتھاکہ کشمیرکی صورتحال اس کاایک اندرونی معاملہ ہے ،جسکے بارے میں کسی ملک یاکسی بھی ادارے یافورم کوکوئی رائے ظاہرکرنے یاکوئی حکم چلانے کاکوئی حق نہیں ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں