حکومت کا 50 لاکھ پودے لگانے کا ہدف

خبراردو:

ریاستی گورنر ستیہ پال ملک نے کرپشن کے خلاف جنگ میں تیزی لانے کا واضح عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ قانون کے سامنے کوئی بڑا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑے لوگوں کے خلاف کارروائی کے دوران پارٹی اور سٹیٹس کا کوئی لحاظ نہیں رکھا جائے گا۔گورنر نے پیر کے روز یہاں زبرون پہاڑیوں پر شجرکاری مہم شروع کرنے کے سلسلے میں منعقدہ تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا’’جس طرح اب اینٹی کرپشن بیورو کام کررہا ہے، قوی امکان ہے کہ بڑے لوگوں کے خلاف بھی کارروائی ہوگی،ہم کوئی لحاظ نہیں کریں گے، ہم پارٹی نہ بڑے ہونے کا لحاظ کریں گے، قانون کے سامنے کوئی بڑا نہیں ہے، میں ابھی یہیں ہوں اور سامنے آنے والی ہر پیش رفت کو دیکھتا رہوں گا‘‘۔

گورنر نے کہا’’ بہت سارے لوگ، جنہوں نے محکمہ جنگلات میں کام کیا، نے اربوں روپے کی جائیدایں بناکر جنگلات کو تباہ و برباد کردیا‘‘۔انہوں نے کہا’’یہاں جنگلات محکمہ کی باگ دوڑ جن کے ہاتھوں میں تھی، ان کے محل آپ کو دہلی کے وسنت بہار اور مہارانی باغ میں ملیں گے، میں کئی کنبوں کو جانتا ہوں جو ارب پتی بن گئے ہیں کیونکہ ان کے ہاتھوں میں کبھی جنگلات کا چارج تھا، بڑی بے دردی کے ساتھ جموں وکشمیر میں جنگلات کو برباد کیا گیا‘‘۔

ان کا کہنا تھا’’میں نے یہاں دیکھا کہ کشمیر کے لوگ مجموعی طور پر بہت اچھے ہیں، ان کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے۔ ان کو صحیح راستہ نہیں دکھایا گیا،صحیح باتیں نہیں بتائی گئیں،اگر ہم سب مل کر کشمیریوں کو صحیح راستے کی طرف لے جائیں گے تو کشمیر ملک کی سب سے اچھی ریاست بن جائے گی‘‘۔گورنر نے کشمیر میں جنگلات کے بے تحاشہ کٹائو پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا’’کشمیر میں تمام طرح کے پیڑ ہیں، یہ پیڑ ادویات بنانے والوں سے لیکر پلنگ بنانے والوں کے کام آرہے ہیں، لیکن اب یہاں پیڑوں کی تعداد میں کمی آرہی ہے، ان کی حفاظت بھی نہیں ہوتی‘‘۔ستیہ پال ملک نے زبرون پہاڑی سلسلہ میں واقع داچھی گام علاقے کی خوبیاں بیان کرتے ہوئے کہا: ‘یہاں سے بیس کلو میٹر دوری پر داچھی گام نامی ایک جگہ ہے جو آپ کو ملک میں کہیں بھی دیکھنے کو نہیں ملے گی۔

وہاں صفر فیصد آلودگی ہے۔ میں وہاں کبھی کبھی جاتا ہوں۔ یہ صرف شجرکاری کی وجہ سے ممکن ہے’۔انہوں نے مزید کہا: ‘حکومت نے اگلے برس جون تک 50 لاکھ پودے لگانے کا ہدف مقرر کیا ہے، ہم اس ہدف کو حاصل کریں گے۔ ہم صرف پیڑ نہیں لگائیں گے بلکہ ان کی رکھوالی بھی کریں گے۔ میں یہاں یہ دیکھنے آیا کروں گا کہ میرا والا پودا موجود ہے کہ نہیں’۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں