نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ وادی میں چونکہ احتیاطی تدابیر کے طور پر لوگوں کے ایک جگہ جمع ہونے پر پابندی عائد کی گئی ہے اس کے پیش نظر مجھ سے ملنے کے خواہاں لوگوں خصوصاً پارٹی لیڈران، عہدیداران، کارکنان اور معزز شہریوں سے گزارش ہے کہ فی الحال مجھ سے ملاقات کا پروگرام موخر کریں۔ انشاءاللہ اس وبائی بیماری کے خطرات ٹل جانے کے بعد میرے دروازے ماضی کی طرح ہر ایک کے لیے کھلے رہیں گے۔واضح رہے کہ جموں وکشمیر کے تین بار وزیر اعلیٰ رہ چکے فاروق عبداللہ کو گذشتہ جمعے کو قریب ساڑھے سات ماہ بعد خانہ نظربندی سے رہا کیا گیا۔ تب سے لیکر اب تک ہزاروں کی تعداد میں نیشنل کانفرنس لیڈر اور کارکن ان سے ملے ہیں۔
فاروق عبداللہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ کورونا وائرس سے بچنے کے لئے احتیاطی پر من و عن عمل کیا جائے تاکہ اس وبائی اور مہلک بیماری کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے جو پابندیاں اور احتیاطی تدابیر اپنانے کے لئے کہا جارہا ہے اُن پر عمل پیرا ہونا انتہائی ضروری ہے۔ انتظامیہ، محکمہ صحت، ڈاکٹر حضرات اور ماہرین کی طرف سے مختلف ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی مفید مشوروں پر بھی عمل کیا جانا چاہئے۔فاروق عبداللہ نے کہا کہ عالمگیر وبائی بیماری کورونا وائرس کے پیش نظر ہر ذی شعور شخص کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ نہ تو اس وبائی بیماری کی زد میں آئے اور نہ ہی اس بیماری کے پھیلاؤ کا ذریعہ بنے۔
فاروق عبداللہ نے کہا کہ میری رہائش گاہ پر ملاقات کرنے کے لئے وفود آتے ہیں اور یہ ایک اجتماع کی صورت اختیار کر لیتا ہے اور ایسے حالات میں یہ اجتماعات نقصان دہ ثابت ہوسکتے ہیں۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اللہ کے دربار میں نہایت ہی انکساری، عاجزی و ندامت کے ساتھ سربسجود ہوکر عالم انسانیت کی بقاء کے لئے دعا کریں اور اُن مسنون و مستند دعاؤں کا ورد کریں جو قرآن اور حدیث کی روشنی میں وبائی بیماری پھوٹ پڑھنے کے اوقات میں پڑھنے کی ترغیب دی گئی ہے۔فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہمیں ہمیشہ خوف خدا اور توبہ استغفار میں رہنا چاہئے کیونکہ اللہ تبارک و تعالیٰ ہی ہمیں اس مہلک بیماری سے نجات دینے والا قادر مطلق ہے۔