حکمران ذرائع ابلاغ کو صرف اپنی قصیدہ گوئی کیلئے استعمال کرنا چاہتے ہیں
سرینگر:نیشنل کانفرنس نے حکومت کی طرف سے جموں وکشمیر کیلئے نئی میڈیا پالیسی کو آزاد صحافت پر کاری ضرب قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات ایک ملک کی جمہوریت کیلئے سم قاتل ہے۔ کے این ایس کے مطابق پارٹی کے ترجمان عمران نبی ڈار نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس میڈیا پالیسی کا مقصد جموں وکشمیر میں صحافی کی آزادی کو سلب کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے پہلے ہی یہاں صحافیوں کا قافیہ حیات تنگ رکھا تھا اور اب اس میڈیا پالیسی کے ذریعے یہاں ذرائع ابلاغ کو مکمل طور پر اپنے کنٹرول میں کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران وہی کچھ دیکھنا اور سننا چاہتے ہیں جو انہیں پسند ہو۔
سچائی اس حکمانے کی سب سے بڑی شکار ہوگی۔ ترجمان نے میڈیا پالیسی کو جمہوریت کے چوتھے ستون کو منہدم کرنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے غیر جمہوری اور غیر آئینی پالیسی کو فوری طور پر منسوخ کیا جانا چاہئے اور پریس کی مکمل آزادی بحال کرنے کیلئے اقدامات کئے جانے چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ نئی پالیسیاں حکومت کی جانب سے کشمیری صحافت کو دبانے کی کوشش کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔ حکومت میڈیا پالیسی لاگو کرکے ذرائع ابلاغ کو صرف اپنی قصیدہ گوئی کیلئے استعمال کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2016کے بعد جموں وکشمیر خصوصاً وادی میں آزادی صحافت کا گھلا گھونٹے کی شروعات کی گئی اور آج صحافیوں کیخلاف آئے روز کیس درجن کرنا معمول بن کر رہ گیا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ اس میڈیا پالیسی کے ذریعے حکومت کو صحافیوں کو تنگ طلب کرنے کا آسان راستہ فراہم ہوگا۔