ہند وارہ کے زخمی نوجوان کی موت،کورونا رپورٹ پازیٹیو
چاڈورہ کے70سالہ شہری کی بعد ازمرگ کورونا رپورٹ پازیٹیو،جموں وکشمیر میں متوفین کی تعداد 62
سرینگر: شمالی ضلع کپوارہ کے ہندوارہ علاقے سے تعلق رکھنے والے زخمی18سالہ نوجوان کی صدر اسپتال سرینگر میں موت ہوگئی جسکی کورونا رپورٹ مثبت آگئی۔ادھر وسطی ضلع بڈگام کے چاڈورہ علاقے سے تعلق رکھنے والے70سالہ متوفی شہری کی موت کے ایک دن بعد کورونا رپورٹ پازیٹیو آئی۔
اس طرح جموں وکشمیرکورونا وائرس میں مبتلاء ہو کر فوت ہونے والے شہریوں کی تعداد بڑھ کر62ہوگئی،جن میں کشمیر میں 55اور جموں میں 7اموات ہوئیں۔
کشمیر نیوز سروس کے مطابق جموں وکشمیر میں کورونا وائرس کی تباہ کاریوں کے بیچ وادی کشمیر سے تعلق رکھنے والے18سالہ نوجوان سمیت مزید2افراد فوت ہوگئے جنکی کورونا رپورٹس مثبت آگئیں۔
اس سلسلے میں ملی تفصیلات کے مطابق شمالی کشمیر کے ہندوارہ کا ایک18سالہ کم عمرنوجوان سوموار کوصدر اسپتال سرینگر میں انتقال کرگیا جسکی کورونا رپورٹ مثبت آگئی۔صدر اسپتال کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر نذیر چودھری نے بتایا کہ مذکورہ نوجوان کو سر میں شدید چوٹ لگنے کے بعد12جون کے روز صدر اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا،جہاں نوجوان کا کورونا ٹیسٹ کرایا گیا جس کی رپورٹ مثبت آگئی۔ وہ آج یعنی سوموار کی علی الصبح انتقال کرگیا۔
ادھر ہندوارہ کے نامہ نگار ایم آر الہٰی نے اطلاع دی ہے کہ مونبل ہرل میں ہندوارہ میں چند روز روز قبل نامعلو م افراد نے مذکورہ نوجوان پر مبینہ طور حملہ کرکے شدید زخمی کیا تھا۔نامہ نگار کے مطابق اس نوجوان پر مبینہ طور آپسی رنجش کے دوران حملہ کیا گیا جسکے نتیجے میں اس کے سر میں شدید چوٹ آئی تھی اور بہتر علاج ومعالجہ کی خاطر صدر اسپتال سرینگر منتقل کیا گیا تھا۔
مذکورہ نوجوان کو گزشتہ جمعہ کے روز زخمی حالت میں پہلے ضلع اسپتال ہندوارہ میں داخل کیا گیا تھا،جہاں سے اُسے صدر اسپتال سرینگر مزید علاج ومعالجہ کی خاطر منتقل کیا گیا۔زخمی نوجوان صدر اسپتال کے انتہائی نگہداشت والے وارڈ (آئی سی یو) میں زیر علاج تھا،جہاں سوموار کی صبح اُس کی موت ہوگئی۔نامہ نگار کے مطابق مذکورہ مہلوک نوجوان کے لواحقین کا کہنا ہے کہ اُنکے بیٹے کی موت کورونا وائرس سے نہیں بلکہ وہ سر میں شدید چوٹ لگنے سے ہی فوت ہوگیا۔
نامہ نگار کے مطابق مذکورہ مہلوک نوجوان کے لواحقین اور رشتہ داروں نے ایشنل ڈی سی ہندوارہ دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔احتجاجی مظاہرین مطالبہ کررہے تھے کہ اُنکے ساتھ انصاف کیا جائے کیونکہ بقول اُنکے جن افراد نے اُنکے بیٹے پر حملہ کرکے موت کی آغوش میں پہنچا دیا اُنکے خلاف کارروائی کی جائے۔
اے ڈی سے ہندوارہ نے بتایا کہ فوت نوجوان کی آخری رسومات کووڈ۔19پروٹول کے تحت ہی انجام دی جائیں گی،کیوں کہ وہ کورونا پازیٹیو ہے۔ادھر پولیس نے نوجوان پر حملہ کرنے کے واقعہ کے حوالے سے ایک مقدمہ زیر زیر نمبر307،452،323زیر سیکشن20US/59درج کرکے مزید تحقیقات شروع کردی۔
پولیس نے تفتیش کیلئے4افراد کو حراست میں لیا ہے۔پولیس نے بتایا کہ کسی بھی قصوروار کو بخشا نہیں دیا جائیگا۔ادھر مذکورہ نوجوان کورونا سے ہونے والی اب تک کی کم عمر ترین شہری کی ہلاکت ہے۔ابھی تک لولاب کپوارہ کے رہنے والے27سالہ شہری کو،جو13روز قبل جاں بحق ہوگیا، کم عمر ترین کورونا شکار سمجھا جاتا تھا۔
اس دوران چاڈورہ بڈگام سے تعلق رکھنے والے70سالہ فوت شہری کی کورونا رپورٹ موت کے ایک روز بعد پازیٹیو آگئی۔مذکورہ شہری کو14جون کو صدر اسپتال میں داخل کیا گیا تھا اور اسی روز اسکی موت ہوئی تھی۔مذکورہ مہلوک شہری کے نمو نہ کورونا جانچ کیلئے لیا گیا تھا جسکی رپورٹ سوموار کو مثبت آئی۔یہ جانکاری صدر اسپتال سرینگر کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر ں نذیر چودھری نے دی ہے۔
جموں وکشمیر میں کورونا میں مبتلاء ہو کر فوت ہونے والے افراد کی تعداد بڑھ کر62ہوگئی ہے،جن میں وادی کشمیر میں 55اور جموں میں 7اموات ہوئیں۔سرینگر میں سب سے زیادہ15اموات ہوئیں،بارہمولہ میں 11اموات،کولگام میں 8، اننت ناگ میں 6شوپیان اور کپوارہ میں 5،5اموات،جموں میں 4اموات،بڈگام میں 3اموات،پلوامہ میں 2اموات،بانڈ ی پورہ، ڈوڈہ،ادھمپور اور راجوری میں بالتریب ایک ایک شہری کی موت ہوئی۔