وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کشمیر کی تاریخ کو نظر انداز کیا
سرینگر:عوامی نیشنل کانفرنس کی صدر بیگم خالدہ شاہ نے کہا ہے کہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کشمیر سے متعلق تاریخ کو نظر انداز کیا جبکہ جموں وکشمیر اور انڈین یونین کے درمیان دفعہ370ہی رشتے کی بنیاد ہے۔
کشمیر نیوز سروس کے مطابق انہوں نے کہا کہ جہاں تک دفعہ370 کا تعلق ہے، اس پر دستور ساز اسمبلی ہند بحث ومباحثے کے (شمارہ نمبر Xصفحہ نمبر163) کے تحت بحث کی ضرورت ہے۔
اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ سابق مرکزی وزیر مملکت سردار پٹیل نے دستور ساز اسمبلی میں اعلان کیا کہ جموں وکشمیر کیساتھ خصوصی مسئلے کی وجہ سے ہم نے موجودہ بنیاد پر خصوصی دفعات کو شامل کرکے جموں وکشمیر انڈین آئین ساز اسمبلی تشکیل دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ اسی بنیاد پر جموں وکشمیر اور انڈین یونین کے درمیان رشتہ قائم ہوا اور اسکے لئے خصوصی دفعات کو شامل کیا گیا۔ان کا کہناتھا کہ سابق چیف جسٹس آف انڈیا،جسٹس ڈاکٹر اے ایس آنند انے اپنی کتاب (جموں وکشمیر کا آئین،اسکی ترقی اور تبصرے)میں انڈین یونین اور جموں وکشمیر کے درمیان دفعہ370کے تحت رشتے کا خاص ذکر کیا گیا ہے جبکہ دفعہ370ہی مشروط الحاق کی بنیاد ہے۔
بیگم خالدہ شاہ نے مزید بتایا کہ اس طرح یہ ظاہر ہوتا ہے کہ دفعہ370جموں وکشمیر اور انڈین یونین کے درمیان رشتہ قائم رکھنے کیلئے درکار ہے جیسا کہ سردار پٹیل بھی کہہ چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سے یہ معلوم ہوا ہے کہ دفعہ370صرف وہ واحد ذریعہ اور راستہ تھی جس سے ریاست کو یونین انڈین کیساتھ رشتہ قائم ہوا اور یہ ہندوستان کیساتھ رہے۔
خالدہ شاہ نے کہا کہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کو دفعہ370پر بیان دینے سے قبل اسکی حقیقت اور اہمیت کو سمجھنا چاہئے۔ ان کا کہناتھا کہ ایسے حساس معاملے پربیان دینے سے بھی اُنہیں گریز کرناچاہئے جو سپریم کورٹ آفا انڈیا میں زیر سماعت ہے۔
کے این ایس کو بھیجے گئے بیان میں بیگم خالدہ شاہ نے یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان کی طرف سے یہ کہنا بھی درست نہیں ہے کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی سے کشمیر میں علیحدگی پسندی کا خاتمہ ہوا۔انہوں نے کہا ’میں یہ واضح کرنا چاہتی ہوں کہ آرٹیکل370 کو علیحدگی پسندی سے نہیں جوڑا جاسکتا کیونکہ لوگوں کی شکایات ہیں کہ وقتا ًفوقتاً مرکزی حکومتوں کے ذریعہ ریاست کے خصوصی درجہ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کیا۔