لوگوں میں خوف وہراس،شدت ریکٹر سکیل پر 5.8ریکارڈ
سرینگر: وادی کشمیر میں مسلسل تیسرے روز بھی منگل کی صبح درمیانی شدت کے زلزلہ کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔ جھٹکے محسوس ہونے کیساتھ لوگوں میں خوف وہراس پھیل گئی اور لو گ گھروں سے باہر نکل آئے۔زلزلہ کی شدت ریکٹر سکیل پر5.8ریکارڈ کی گئی۔کشمیر نیوز سروس کے مطابق واد ی میں 3 دن میں یہ تیسری بار زلزلہ کے جھٹکے محسوس کئے گئے ہیں۔
حکام نے بتایا کہ اس سے فی الحال کسی طرح کے نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ حکام کے مطابق، زلزلہ صبح 7بجکر2منٹ پرآیا اور اس کا مرکز تاجکستان تھا۔ سری نگر، کشتواڑ اور ڈوڈا اضلاع سمیت وادی کشمیر کے زیادہ تر حصوں میں تیز جھٹکے محسوس کئے گئے۔ اس کے علاوہ جموں میں بھی زلزلہ کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق زلزلے کے جھٹکے وادی کشمیر کے علاوہ خطہ چناب کے تین اضلاع اور ضلع جموں میں بھی محسوس کئے گئے ہیں۔ وادی میں اس زلزلے کی شدت نسبتاً زیادہ ہی محسوس کی گئی اور بعض علاقوں میں لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے اپنے گھروں سے باہر نکل آئے۔
ریکٹر سکیل پر اسکی شدت5.8ریکارڈ کی گئی۔ادھر ایک رپورٹ کے مطابق دار الحکومت دہلی میں بھی پچھلے 2 مہینوں میں 11 بار ہچکولے کھا چکی ہے۔ راحت کی بات یہ رہی کہ ان میں سے کسی بھی زلزلہ کی وجہ سے جان ومال کا نقصان نہیں ہوا۔ ماہرین کی نظر میں یہ چھوٹے چھوٹے جھٹکے کسی بڑے زلزلہ کا اشارہ ہو سکتے ہیں۔ملک کی راجدھانی بھی مسلسل زلزلے کے جھٹکے محسوس کر رہی ہے۔
پچھلے دو مہینوں میں گیارہ بار کم شدت کے زلزلے آ چکے ہیں۔ زلزلہ کا مرکز بھی دہلی یا این سی آر کے علاقوں میں رہا۔ کئی ماہرین دہلی۔ این سی آر میں بڑا زلزلہ آنے کا انتباہ دے چکے ہیں۔ دہلی۔ این سی آر کا علاقہ زلزلہ کے لحاظ سے حساس زون(IV) میں آتا ہے۔ سائنسداں یہ بھی کہتیہیں کہ یہ چھوٹے چھوٹے زلزلہ کے جھٹکے ایک دن کسی بڑے زلزلہ کی وجہ بن سکتے ہیں۔