جانوروں کی قربانی کا کوئی متبادل نہیں :مفتی ناصر الاسلام

قربانی کے گوشت کی تقسیم کاری میں حفظان صحت کا خاص خیال رکھا جائے
خبراردو:-

سرینگر: جموں کشمیر کے مفتی اعظم کشمیر ،ناصر الاسلام نے بتایاکہ قربانی کے جانوروں کا کوئی متبادل نہیں ہے ۔ تاہم انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ قربانی کے جانوروں کے گوشت کی تقسیم کاری کے دوران حفظان صحت کو نظر انداز نہ کیا جائے ۔ انہوں نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ گوشت کو مقامی سطح پر ہی تقسیم کرنے کی کوشش کریں ۔

کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق جموں کشمیر کے مفتی اعظم کشمیر ،ناصر الاسلام نے منگلوار کوبتایاکہ جموں کشمیر کے مفتی اعظم کشمیر ،ناصر الاسلام نے بتایاکہ قربانی کے جانوروں کا کوئی متبادل نہیں ہے ۔ انہوں لوگوں نے اپیل کی ہے کہ قربانی جانور کے گوشت کو تقسیم کرنے میں صفائی کا خاص خیال رکھا جائے ۔ انہوں نے بتایا کہ بہتر ہے، کہ گوشت کو مقامی سطح پر ہی موجودہ صورت حال کے پیش نظر تقسیم کیا جائے ۔

ناصر اسلام نے بتایا لوگوں کو چاہے کہ وہ ہدایات پر عمل کریں اور انتہائی احتیاطی تدابیر اختیار کریں ۔ مفتی اعظم نے کہا کہ وبائی مرض کی وجہ سے ، قربانی کا گوشت صرف اردگرد ہی میں تقسیم کیا جانا چاہئے جب کہ حفظان صحت کی اعلی سطح کو برقرار رکھا جائے ۔

مفتی ناصر نے کہا کہ اسلامی فقہ کے مطابق عیدالاضحی کے موقع پر جانوروں ، بکروں ، بھیڑوں ، گائے ، بھینسوں اور اونٹوں کی قربانی لازمی ہے ۔ انہوں نے کہا کوویڈ کو عیدالاضحی کے موقعے پر قربانیاں پیش نہ کرنے کا عذر نہیں بننا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ میری ان لوگوں سے اپیل ہے جو قربانی کے متحمل ہوسکتے ہیں کہ وہ اپنی تمام احتیاطی تدابیر اپنائیں اور قربانی ادا کرے ۔

انہوں کہا کہ کنبے کے تمام افراد کو گوشت کو ہاتھ نہیں لگانا چاہئے اور ہر گھرانے تک پہنچانے سے قبل لفافے میں بند کر کے تقسیم کرنا چاہے ۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا کوویڈ مثبت شخص قربانی انجام دینے کا ارادہ رکھتا ہے ، مفتی ناصر نے کہا کہ وہ اپنے کنبہ کے دوسرے افراد کو بھی اپنی طرف سے جانوروں کی قربانی دینے کی اجازت دے ۔

مفتی ناصر الاسلام کا کہنا تھا کہ ایسا کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ، سرینگر میں کوویڈ 19کے مثبت کیسوں میں اضافہ ہوا ہے ،جس کے نتیجے میں شرح اموات بھی بڑنے لگا ہے جو قابل تشویش ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں