پولیس نے پیر کو کہا کہ جنوبی ضلع اننت ناگ میں پولیس نے جنگجو تنظیم لشکر طیبہ کا ایک نیٹ ورک فاش کرکے اننت ناگ قصبے میں دھماکے کرنے کے لیے آئی ای ڈی تیار کرنے میں ملوث چار ملزمان کو گرفتار کیا جو نوجوانوں کو سوشل میڈیا اور آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعے عسکریت میں شامل ہونے کی ترغیب بھی دیتے تھے۔ گرفتار شدگان کے قبضے سے ہینڈ گرینیڈ سمیت قابل اعتراض مواد بھی برآمد کیا گیا ۔
پولیس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ ایک مخصوص اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ایک جنگجو اعانت کار جس کی شناخت عامر ریاض لون ساکن بارہمولہ کے طور پر ہوئی ہے ، کو گرفتار کیا گیا۔ اس کے قبضے سے الیکٹرانک آلات سمیت قابل اعتراض مواد برآمد ہوا۔ تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ گرفتار ملزم کا تعلق لشکر طیبہ کے ایک سرگرم جنگجو سے ہے جس کا نام ہلال شیخ ساکن بارہمولہ ہے۔ تفتیش کے دوران اور ملزم عامر ریاض کے انکشاف پر یہ بات سامنے آئی کہ ایک اور جنگجو اعانت کار جس کی شناخت اویس احمد شاخساز ساکن سیر ہمدان اننت ناگ کے طور ہوئی ہے، انٹرنیٹ پلیٹ فارم پر معلومات کی مدد سے آئی ای ڈی بنانے میں مصروف ہے جس کے بعد اویس احمد کو گرفتار کیا گیا۔
پولیس بیان میں مزید کہا گیا کہ معاملے کی مزید تفتیش میں جنگجوﺅں کے مزید دو ساتھیوں کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا اور بعد میں انہیں بھی گرفتار کر لیا گیا۔ان میں صہیب مظفر قاضی ساکن راجپورہ پلوامہ کا براہ راست رابطہ عاقب ڈار نامی جنگجو کے ساتھ تھا جو کہ صہیب قاضی کو سیکورٹی فورسز پر حملہ کرنے کے لیے دستی بم فراہم کرتا تھا ۔ پولیس نے ایک اور جنگجو اعانت کار طارق ڈار کو بھی دھر لیا جو ایک سرگرم جنگجواسلم ڈار کے ساتھ رابطے میں پایا گیا جو کہ کولگام کا رہنے والا ہے ۔
پولیس نے کہا کہ اس معاملے کی ابتدائی تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ نیٹ ورک لشکر کے سرگرم جنگجوﺅں کے لیے کام کر رہا تھا اور اننت ناگ ٹاو¿ن میں دھماکے کرنے کے لیے آئی ای ڈی تیار کررہا تھا تھا۔ مزید برآں یہ نیٹ ورک وادی کے نوجوانوں کو جنگجوﺅں کی صفوں میں شامل ہونے کی ترغیب دینے میں بھی ملوث تھا۔
