یوم آزادی سے پہلے جموں میں چار جنگجوؤں گرفتار

سرینگر: جموں کشمیر پولیس نے دعوٰی کیا ے کہ انہوں نے چار لشکر طیبہ کے ملیٹنٹوں کو جموں سے گرفتار کیا ے۔ پولیس کے مطابق ان کی گرفتاری سے کوئی بڈا حادثہ ہونے سے ٹل گیا ے۔

آی جی پی جموں مکیش کمار نے اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا، چار جیش محمد تنظیم کے جنگجوؤں کو گرفتار کیا گیا۔ ایک بڈا حادثہ ہونے سے ٹل گیا۔”

پولیس کے مطابق یہ جنگجوؤں اسلحہ برآمد کرنے کے لیے جموں میں تھے۔ جو ڈرونز کے ذریعے پاکستان سے ان تک پہنچاے جانا تھے۔ اس کے بعد یہ ملیٹنٹ اس اسلحہ کو کشمیر لے جاتے جہا پر یہ لشکر طیبہ سے وابستہ جنگجوؤں کے حوالے کرتے۔

ای جی پی کا کہنا ے کہ ملیٹنٹوں کے پلان کے مطابق ہوم آزادی جو ۱۵ اگست کو پورے ملک منائی جاتی ے کے موقعے پر استعمال میں لایا جاسکتا تھا۔ ان کے مطابق یہ ملیٹنٹ بارودی سرنگ کا دھماکا بھی کرنا چاہتے تھے جس کے لے ان میں سے ایک مشتبہ ملیٹنٹ موٹر سائیکل خریدنے کی سوچ رہا تھا۔

اغوا کے گے مشتبہ جنگجوؤں کی شناخت منتظر منظور عرف صیفیلاہ ساکن پرچو پلوامہ، اجاہر خان عرف سونو ولد انتظار خان ساکن مردان محلہ کنڈالا شاملی، اترپردیش، توصیف احمد شاہ عرف شوکت اور عدنان ولد غلام محمد شاہ ساکن جیف، شوپیان۔

ای جی پی مقیش سنگھ کے مطابق اجاہر نے تقتیش کے دوران بتایا کہ جیش کمانڈر منتظر جو پاکستان میں مقیم ے نے ان سے امرتسر میں اسلحہ برآمد کرنے کو کہاتھا جو وہاں ڈرونز کے ذریعے پہنچایا جاتا۰۔ پولیس نے مزید کہا کہ اجاہر نے شاہد کے کہنے پر پانی پت اویل ریفائنری مل کی جاسوسی بھی کی اور اس کا ویڈیو بھی پاکستان بنا کر بھیجا۔

یوم آزادی سے پہلے پولیس اسے ایک بڈی کامیابی مانتے ے۔ پولیس کے مطابق جہانگیر جو سبزیا بھیجا کرتا تھا نوجوانوں کو ورغلا کر ملیٹنٹ صفحوں میں شامل کرتا تھا۔ جس کے لے یہ کشمیر اور ملک کے دوسرے حصوں میں کام کرتا تھا۔

تاہم ابھی تک منتظر کے قبضے سے ایک پستول، ایک میگزین، ۸ لایو راؤنڈز اور دو چینی گرینڈ برآمد کے گے۔ ان کی ٹرک کو بھی تحویل میں لیا گیا ے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں