انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے آج اپنے بیان میں کہا کہ حکام نے ایک بار پھر مرکزی جامع مسجد سرینگر میں مسلمانوں کو نماز جمعہ جیسے اہم فریضے کی ادائیگی کی اجازت نہیں دی۔بیان میں کہا گیا کہ صبح سویرے سے ہی جامع مسجد سمیت پورے علاقے میں فورسز کو بڑے پیمانے پر تعینات کردیا گیا تھا۔
چنانچہ جب انجمن اوقاف کے ملازمین نے اذان اور نماز کیلئے جامع مسجد کے دروازے کھولے تو پولیس اہلکاروں نے طاقت کے بل پر انہیں مسجد پاک کے دروازے بند کرنے پر مجبور کردیااور نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے مسجد شریف کے اندر کسی بھی نمازی کو جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ حکام کے اس جارحانہ طرز عمل کیخلاف وہاں آئے نمازیوں جن میں خواتین، اور بچے بھی شامل تھے نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اس کیخلاف زبردست احتجاج کیا۔
انجمن نے کہا کہ حکام کی جانب سے کویڈ وبائی مرض کا بہانہ پوری طرح بے نقاب ہو گیا ہے کیونکہ انجمن نے نمازیوں کیلئے کویڈگائیدڈ لائنز کی پوری پابندی کا بھی اہتمام کیا تھا۔بیان میں کہا گیا کہ طاقت کے بل پر وادی کے مسلمانوں کو مرکزی جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنا نہ صرف انتہائی غم و غصہ کا باعث اور تکلیف دہ ہے بلکہ یہ عمل حد درجہ بدقسمتی اور باعث اضطراب ہے۔اس موقعہ پر عوام نے اس نا انصافی اور مذہبی امورات میں مداخلت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس کیخلاف اپنا شدید احتجاج درج کرایا۔