دیہی علاقوں میں اضافی فیس کے بیچ بجلی کی کٹوتی تشویشناک

طلاب، کارخانہ داروں اور عام لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا۔ منصور حسین سہروردی

سر ینگر: سابق قانون ساز اور سینئر پی سی لیڈر منصور حسین سہروردی نے سردیوں کا موسم شروع ہوتے ہی وادی کشمیر کے دیہی علاقوں میں بجلی کی بیتحاشہ کٹوتی اور آنکھ مچولی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔یہاں جاری کردہ ایک بیان میں، منصور کو کاوری گام میں ایک میٹنگ کے دوران شانگس کے مقامی لوگوں نے بجلی کی مسلسل کٹوتی کی وجہ سے ہونے والی مشکلات سے آگاہ کیا جو سردیوں کے رواں ایام میں اس صورتحال کی وجہ سے کافی پریشان ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے آن لائن تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کو بجلی کی کٹوتی کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے اور یہ کہ شانگس اور اس سے منسلک بستیوں کے معاشی طور پر پسماندہ لوگوں پر بجلی کے بھاری ٹیرف لگانے کی شکایات سامنیآ رہی ہیں۔

منصور نے کہا ہے کہ سردیاں شروع ہوتے ہی دیہی علاقوں میں بجلی کی مسلسل رکاوٹتشویشناک ہے اور حکومت کو اس بارے میں مداخلت کرنی چاہیے اور اس مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا چاہیے۔ پی سی لیڈر نے معاشی بحران کو مدنظر رکھتے ہوئے بجلی کے بھاری فیس پر نظرثانی کا بھی مطالبہ کیا جس کی وجہ سے دیہی علاقوں کے لوگ مختلف عوامل کی زد میں ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں